جموں: جموں وکشمیر میں 'وکست بھارت سنکلپ یاترا' ماہ رواں کی 15 تاریخ سے صوبہ جموں کے ضلع راجوری کے بدھال اور صوبہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے گریز علاقے سے شروع ہوگی۔
حکام کے مطابق یہ یاترا یونین ٹریٹری کے 78 قصبوں سے گزرے گی اور اس دوران پی ایم سوا ندھی، پی ایم وشا کرما، پی ایم مدرا یوجنا،پی ایم ای سیوا، اٹل مشن فار ری جووینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن پر توجی مرکوز کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 20 دنوں میں جموں وکشمیر کے تمام 4 ہزار 2 سو 91 پنچایتوں کا احاطہ کرنے کے لئے 107 موبائل آئی ای سی گاڑیاں فراہم کی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس یاترا کا مقصد 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے لئے عزم کی توثیق کرنا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مختلف مرکزی سپانسر شدہ اسکیموں کو آبادی کے کمزور طبقے تک پہنچانا ہے۔
دریں اثنا جموں وکشمیر کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارن کمار مہتا نے یاترا کے لئے کئے جا رہے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے افسران سے کہا کہ وہ موسمی صورتحال کے پیش نظر یاترا روٹ کو مکمل طور پر تیار رکھیں۔انہوں نے متعلقہ افسران سے یاترا کے احسن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر اقدام کرنے کی تاکید کی۔
مزید پڑھیں: چیف سیکریٹری نے پلوامہ میں کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح و سنگ بنیاد رکھا
ڈاکٹر مہتا نے کامیاب یاترا کے انعقاد کے لئے مختلف ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کے درمیان تعاون کو ضروری قرار دیا۔یاترا کے ایک حصے کے طور پر، آئی ٹی پورٹل اور ایک موبائل ریسپانسیو پلیٹ فارم کے ذریعے پیش رفت کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔
یہ پورٹل تعینات کئے گئے عملے کی تفصیلات، واقعات کا کلینڈر اور روڈ میپ کی معلومات حاصل کرے گا۔ اس کے علاوہ مو بائل پلیٹ فارم کو عوامی شرکت کی نگرانی اور تاثرات جاننے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔
(یو این آئی)