کرائم برانچ کے ترجمان نے بتایا کہ جیولاجی اینڈ مائننگ ڈپارٹمنٹ کے ملازمین کے پروویڈنٹ فنڈ میں 33 لاکھ روپے کے غبن کا پتہ لگانے کے بعد دو افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ سابق ڈرائنگ اینڈ ڈسٹربریسنگ آفیسر اعجاز میر اور کیشیئر روہن نندا کے خلاف شکایت کنندہ اور دیگر ملازمین کے 33 لاکھ 3 ہزار 447 روپیے کا جی پی ایف نکالا ہیں۔ اس جرم میں ملوث ہونے پر دونوں کے خلاف مجرمانہ اور بدعنوانی کے قوانین کی مختلف دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں کرائم برانچ میں محکمہ صنعت و تجارت کے ڈپٹی سکریٹری سرینگر کی جانب سے تحریری شکایت موصول ہوئی تھی۔
جموں و کشمیر کے جیولاجی اینڈ مائننگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر نے انہیں فرضی طریقے سے پیسے نکالنے پر ایک خط لکھا تھا جس کے بعد ڈپٹی سیکریٹری نے کرائم برانچ سے رجوع کیا۔
سائبر فراڈ اور ہیکنگ کا الزام، 23 افراد گرفتار
کرائم برانچ ترجمان کے مطابق شکایت کنندہ نے کہا ہے کہ جی پی ایف کی رقم ان کے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں جمع کرنے کے بجائے ڈرائنگ اینڈ ڈسٹربنگ افسر کے اکاؤنٹ میں جمع کردی گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ملزم افسران کے خلاف جموں کے کرائم برانچ پولیس اسٹیشن میں باضابطہ مقدمہ درج کیا گیا اور مزید تحقیقات کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔