وادی سرینگر کے رام باغ علاقہ میں ہوئے انکاﺅنٹر پر پی ڈی پی سرپرست محبوبہ مفتی کی جانب سے شکوک و شبہات اظہار کرنے کے بعد ڈائر یکٹر جنرل آف پولیس جموں وکشمیر نے کہا ہے کہ کچھ لوگ قاتلوں کو بے گناہ سمجھنے لگے ہیں۔ بدھ کے روز جموں و کشمیر پولیس اور دیگر سکیورٹی دستوں کی کارروائی میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے جن میں سے ایک کی شناخت مہران یاسین شالہ کے طورپر ہوئی ہے جبکہ اس کا تعلق مذاحمتی فورسز ٹی آر ایف سے تھا۔
اس سے قبل جموں وکشمیر کی سابقہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی جانب سے دیا گیا بیان سچائی سے دور ہے اور زمینی حقائق کے مطابق نہیں ہے۔
حیدر پورہ متنازعہ انکاﺅنٹر کا حوالے دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ رام باغ انکاؤنٹر کی صداقت پر بھی 'جائز شکوک و شبہات' جنم لے رہے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ مہران وادی میں دو اساتذہ اور دیگر شہریوں کی حالیہ ہلاکتوں میں ملوث تھا جس نے سکیورٹی فورسز کو انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں تیزکرتے ہوئے اس کو ہلاک کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: Shutdown in Srinagar: ٹی آر ایف کمانڈر کی ہلاکت کے بعد سرینگر میں ہڑتال
پی ڈی پی لیڈر کے انکاؤٹر کے جواز پر شک کے بارے میں پوچھے جانے پر جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا کہ کچھ لوگ زمینی حقیقت کو سمجھتے ہیں لیکن کچھ مختلف کہنے کی کوشش کرتے ہیں۔