جموں: معطل انڈین پولیس سروس افسر بسنت رتھ نے جموں و کشمیر پولیس چیف دلباغ سنگھ اور دیگر افسران پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ 2005 میں ان کو پولیس کی طرف سے سرکاری کوارٹر دیا گیا تھا تاہم اس کی مرمت نہیں کی جارہی ہے جس سے ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔ جموں کے گاندھی نگر پولیس ہیڈکوارٹر میں رہنے والے معطل آئی پی ایس افسر بسنت رتھ کئی برسوں سے رہائش پذیر ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ استعفیٰ دینے کے بعد جب کہ ابھی استعفیٰ منظور نہیں کیا گیا ہے۔ میرے کوارٹر کو پولیس چیف دلباگ سنگھ کے کہنے پر مرمت کا کام نہیں کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
سرخیوں میں رہنے والے معطل شدہ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ سرکاری کوارٹر میں چھت سے پانی ٹپک رہا ہے جب کہ بجلی کا کرنٹ بھی دیواروں سے لگتا ہے جسے ان کی اور دیگر گھر والوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ بسنت رتھ کا کہنا ہےکہ انہوں نے پولیس محکمہ کے افسران کو اس بارے میں آگاہ بھی کیا ہےتاہم ایک بار انجینئر آیا اور کام بھی شروع کیا جس کے بعد وہ کام ادھورا چھوڑ کر واپس چلا گیا اور سرکاری عمارت کو نقصان پہنچایا جس کے خلاف میں نے پولیس اسٹیشن میں شکایت بھی درج کرائی ہے تاہم مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ جس کے لیے اب میں کورٹ سے رجوع کروں گا تاکہ ان افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس سے قبل بھی بسنت رتھ جو کہ جموں وکشمیر پولیس میں بطور انسپکٹر جنرل آف پولیس کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں نے جموں وکشمیر پولیس کے افسران پر انہیں ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے اور ان کے سرکاری رہائش گاہ کی مرمت نہ کرنے کا الزام عائد کیا تاہم جموں وکشمیر انتظامیہ یا پولیس نے آج تک اس افسر کے الزامات کی تردید کبھی نہ کی۔ واضح رہے کہ بسنت رتھ کو وزارت داخلہ نے جولائی 2020 میں تنازعات کو ہوا دینے پر معطل کر دیا تھا۔ اس وقت بھی انہوں نے ڈی جی پی دلباغ سنگھ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔
بسنت رتھ نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ ڈی جی پی دلباغ سنگھ کی بعض سرگرمیوں کی وجہ سے انہیں جان کا خطرہ ہے۔ وہ مقدمہ نہیں چاہتا لیکن اس حوالے سے معلومات دے رہا ہے۔ اگر ان کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ کون سا نمبر ڈائل کرنا ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ 'بسنت رتھ کے خلاف سنگین بدتمیزی کے الزامات حکومت کی نوٹس میں آئے ہیں۔ اس سلسلے میں تادیبی کارروائی پر غور کیا گیا ہے۔ معطلی کی مدت کے دوران رتھ کا ہیڈکوارٹر جموں ہوگا۔ وہ جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کی اجازت کے بغیر اسے نہیں چھوڑیں گے۔