جموں کے ضلع ترقیاتی کمشنر دفتر کے باہر پیر کو سینکڑوں کشمیری درماندہ مسافرین سفری اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ تاہم انہیں اُس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب انہیں خالی ہاتھ واپس لوٹ جانے کو کہا گیا۔
لائوڈ اسپیکر کے ذریعے ڈی سی آفس سے اعلان کیا گیا کہ ’’جو افراد سفری اجازت نامہ حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ اپنا نام وغیر ای میل ذریعے اندراج کرائیں، کاغذات/اجازت نامہ تیار ہونے پر انہیں فون کے ذریعے مطلع کیا گیا جائے گا۔‘‘
تاہم درماندہ مسافرین سرکار کے اس اقدام سے نالاں نظر آ رہے تھے۔ درماندہ مسافرین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ ڈیڑھ مہینے سے زیادہ عرصے سے جموں میں درماندہ ہیں، اور وادی کی جانب پیش قدمی کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنے کے بار بار ڈی سی آفس کا رخ کرتے ہیں تاہم ’’ہر بار مایوسی کا ہی سامنا کرنا پڑا۔‘‘
ضلع کشتواڑ سے تعلق رکھنے والے ایک درماندہ مسافر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ کئی ہفتوں سے ڈی سی آفس کے چکر کاٹ رہے ہیں تاہم ہر بار انہیں مایوس ہوکر لوٹنا پڑتا ہے۔ انہوں نے سرکاری دعووں کے کھوکھلا ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے ای میل کے ذریعے بھی اپنا اندراج کرایا ہے، تاہم ابھی تک اجازت نامہ حاصل نہیں ہوا۔‘‘
وادی کے ایک اور درماندہ شہری کا کہنا تھا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے انکی جمع پونچی خرچ ہو چکی ہے جس کے سبب وہ جموں میں دوسرے افراد کی امداد کے محتاج ہیں۔
درماندہ مسافرین نے ضلع انتظامیہ سے اجازت نامہ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔