جموں: جموں وکشمیر اینٹی کرپشن بیورو نے سلیکشن گریڈ کانسٹیبل کو آٹھ ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ اے سی بی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جمعرات کے روز اینٹی کرپشن بیورو جموں میں ایک شخص نے تحریری طور پر شکایت درج کی کہ یکم مارچ کو پولیس پوسٹ چنور میں تعینات اہلکاروں نے اُن کے بیٹے ساہل مہرا کو ایک جعلی کیس میں گرفتار کیا ۔ ترجمان کے مطابق شکایت کنندہ نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن میں تعینات سلیکشن گریڈ کانسٹیبل نے بیٹے کی رہائی کے عوض آٹھ ہزار روپیہ رشوت کا تقاضہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ آٹھ میں سے چار ہزار پہلے ہی سلیکشن گریڈ کانسٹیبل کو دئے تاہم تھانے کے منشی نے مزید چار ہزار روپیہ رشوت مانگی ۔ اُن کے مطابق سلیکشن گریڈ کانسٹیبل کو رنگے ہاتھوں دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔
واضح رہے کہ سرینگر میں دو ہفتہ قبل اے سی بی نے پرنسپل اور اسسٹنٹ پروفیسر کو رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا۔ گرفتاری کے بعد محکمہ ہائر ایجوکیشن کے پرنسپل اور اسسٹنٹ پروفیسر کو معطل کر دیا گیا۔ ہائر ایجوکیشن کے پرنسپل سیکرٹری نے ایک حکم نامے میں کہا ہے کہ طارق احمد عشائی، پرنسپل، جی ڈی سی پٹن اور امتیاز گل خان، اسسٹنٹ پروفیسر، جی ڈی سی پٹن کو معطل کر دیا گیا۔ پرنسپل اور اسسٹنٹ پروفیسر سے مزید جانکاری کے لیے 10 دن کی پولیس ریمانڈ پر بھی بھیجا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ACB Traps Arrests Patwari: پلوامہ میں راشی پٹواری گرفتار
یو این آ ئی