جموں: مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے دورہ جموں وکشمیر کے پیش نظر سرمائی درالحکومت کے قریب و جوار میں سکیورٹی کا فقید المثال بندوبست کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ مرکزی وزیر دفاع بدھ کے روز جموں دورے پر آرہے ہیں، جس دوران وہ راجوری اور پونچھ اضلاع کی سکیورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیں گے۔
اطلاعات کے مطابق مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بدھ کے روز جموں و کشمیر کے دورے پر آرہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع کے دورے کے پیش نظر جموں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ‘شہر میں مختلف مقامات پر عارضی ناکے بٹھائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سرحدی علاقوں میں نگرانی بڑھائی گئی ہے’۔
جموں شہر کے تمام علاقوں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور ناکوں کے جال کو مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔نامہ نگار نے بتایا کہ ناکوں پر گاڑیوں کی تلاشی کی جاتی ہے اور ان میں سوار مسافروں کی بھی جامہ تلاشی اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے بتایا کہ کئی مقامات پر راہگیروں کو بھی روک کر ان کی تلاشی اور شناختی کارڈ چیک کئے جاتے ہیں۔رپورٹس کے مطابق اپنے دورے کے دوران موصوف وزیر دفاع لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا فوج، پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے اعلیٰ افسروں کے ساتھ میٹنگیں کریں گے۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر پولیس ، سی آرپی ایف ، فوج اور ضلعی انتظامیہ کے سینئر آفیسران نے سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کی خاطر بفلیاز میں ڈیرہ کی گلی کا دورہ کیا۔
اطلاعات کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سی آر پی ایف نالین پربھات، آئی جی سی آر پی ایف سندیپ کھیروار ،ڈی آئی جی پونچھ راجوری رینج ڈاکٹر حسیب مغل، ایس ایس پی پونچھ ونے شرما اور ضلعی ترقیاتی کمشنر یاسین چودھری نے منگل کے روز ڈیرہ کی گلی کا دورہ کیا اور وہاں پر امن و قانون کی صورتحال کا جائز لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس ، فوج ، سی آر پی ایف اور ضلعی انتظامیہ سے وابستہ آفیسران کو بفلیاز میں جاری آپریشن کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس ، پیرا ملٹری فورسز اور ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی منعقد ہوئی جس دوران انہیں امن و قانون کو برقرار رکھنے کے حوالے سے کئے جارہے اقدامات کے بارے میں بھی بریف کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے 15 کے قریب مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر حراست میں لیا ہے ۔ذرائع کے مطابق فوج کو شبہ ہے کہ حملہ آوروں کی مقامی لوگوں نے مدد کی ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے مشتبہ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
دریں اثنا تین عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد پونچھ اور راجوری میں مسلسل چوتھے روز بھی موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل رہنے سے طلبا اور تاجروں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔مقامی لوگوں نے ضلعی انتظامیہ سے موبائیل انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
(یو این آئی)