ETV Bharat / state

جموں: 4 جی سروسز شروع کرنے کی اپیل

مقامی نوجوانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ وائی فائی زون پر رقومات ضائع کرنے کے بجائے جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کو یقینی بنائے، تاکہ لوگوں کو راحت مل سکے۔

author img

By

Published : Aug 26, 2020, 10:25 PM IST

فورجی سروسز شروع کرنے کی اپیل
فورجی سروسز شروع کرنے کی اپیل

شہر خاص جموں کے مختلف علاقوں میں انتظامیہ نے وائی فائی زون نصب کئے ہیں جسے سمارٹ سٹی جموں کا نام دے کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ جموں و کشمیر کے شہریوں کو اب انٹرنیٹ خدمات مکمل طور سے میسر ہے، تاہم لوگوں نے اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ وائی فائی زون کے تحت جموں کو سمارٹ سٹی کا لقب دینا اونچی دکان پھیکا پکوان کے مترادف ہے۔

فورجی سروسز شروع کرنے کی اپیل

کیونکہ وائی فائی زون جو کہ شہر میں مختلف جگہوں پر کھمبوں کے ساتھ لگایا گیا ہے ایسے میں کون ایسا فرد ہوگا جو انٹرنیٹ سہولیات حاصل کرنے کے لئے کسی کھمبے کے نیچے بیٹھے گا اور پھر کام کرے گا۔ اس وقت چونکہ انٹرنیٹ کی سب سے زیادہ ضرورت طلبا کو ہے جنہیں گھروں میں ہی انٹرنیٹ سہولیات میسر ہونی چاہیے۔ بازاروں میں وائی فائی زون لگانے سے طلاب کی مشکلات حل نہیں ہو سکتی۔ ادھر چند نوجوانوں نے ای ٹی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں انتظامیہ وائی فائی زون لگا کر یہ ظاہر کر سکتی ہے کہ اب انٹرنیٹ سہولیات کی فراہمی بہتر ڈھنگ سے ممکن بنائی گئی ہے۔

لیکن دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگ آج بھی ٹوجی پر ہی گزارا کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ سرکار کو چاہیے کہ وہ وائی فائی زون پر رقومات کا زیاں کرنے کے بجائے جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کو یقینی بنائے تاکہ لوگوں کو راحت مل سکے اور باالخصوص طلباء کا متاثر ہو رہا تعلیمی نظام پٹری پر لوٹ آئے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ترقی کے لیے ٹھوس ویژن کی ضرورت ہے'


بتا دیں کہ چند روز قبل لیفٹیننٹ گورنر نے جموں سمارٹ سٹی مشن کے تحت پانچ مقامات پر سمارٹ سٹی وائی فائی کنکٹیوٹی کا افتتاح کیا تھا جن میں رگوناتھ بازار، ریذیڈنسی روڈ، مبارک منڈی سے پریڈ چوک، باہو فورٹ، اپسرا روڈ اور گرین بیلٹ پارک شامل ہیں۔ انہوں نے حکام کو جموں شہر کے باقی ماندہ مقامات جہاں یہ سہولیات بہم رکھنی ہے کے لئے فوری طور پر مفصل پروجیکٹ رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت بھی دی تھی۔

شہر خاص جموں کے مختلف علاقوں میں انتظامیہ نے وائی فائی زون نصب کئے ہیں جسے سمارٹ سٹی جموں کا نام دے کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ جموں و کشمیر کے شہریوں کو اب انٹرنیٹ خدمات مکمل طور سے میسر ہے، تاہم لوگوں نے اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ وائی فائی زون کے تحت جموں کو سمارٹ سٹی کا لقب دینا اونچی دکان پھیکا پکوان کے مترادف ہے۔

فورجی سروسز شروع کرنے کی اپیل

کیونکہ وائی فائی زون جو کہ شہر میں مختلف جگہوں پر کھمبوں کے ساتھ لگایا گیا ہے ایسے میں کون ایسا فرد ہوگا جو انٹرنیٹ سہولیات حاصل کرنے کے لئے کسی کھمبے کے نیچے بیٹھے گا اور پھر کام کرے گا۔ اس وقت چونکہ انٹرنیٹ کی سب سے زیادہ ضرورت طلبا کو ہے جنہیں گھروں میں ہی انٹرنیٹ سہولیات میسر ہونی چاہیے۔ بازاروں میں وائی فائی زون لگانے سے طلاب کی مشکلات حل نہیں ہو سکتی۔ ادھر چند نوجوانوں نے ای ٹی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں انتظامیہ وائی فائی زون لگا کر یہ ظاہر کر سکتی ہے کہ اب انٹرنیٹ سہولیات کی فراہمی بہتر ڈھنگ سے ممکن بنائی گئی ہے۔

لیکن دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگ آج بھی ٹوجی پر ہی گزارا کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ سرکار کو چاہیے کہ وہ وائی فائی زون پر رقومات کا زیاں کرنے کے بجائے جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کو یقینی بنائے تاکہ لوگوں کو راحت مل سکے اور باالخصوص طلباء کا متاثر ہو رہا تعلیمی نظام پٹری پر لوٹ آئے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ترقی کے لیے ٹھوس ویژن کی ضرورت ہے'


بتا دیں کہ چند روز قبل لیفٹیننٹ گورنر نے جموں سمارٹ سٹی مشن کے تحت پانچ مقامات پر سمارٹ سٹی وائی فائی کنکٹیوٹی کا افتتاح کیا تھا جن میں رگوناتھ بازار، ریذیڈنسی روڈ، مبارک منڈی سے پریڈ چوک، باہو فورٹ، اپسرا روڈ اور گرین بیلٹ پارک شامل ہیں۔ انہوں نے حکام کو جموں شہر کے باقی ماندہ مقامات جہاں یہ سہولیات بہم رکھنی ہے کے لئے فوری طور پر مفصل پروجیکٹ رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت بھی دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.