جموں کے روپ نگر Roop Nagar Jmmu میں ان خاندانوں کا احتجاجی دھرنا جن کے ڈھانچے کو چار دن پہلے مسمار کر دیا گیا تھا مسلسل چوتھے دن بھی جاری رہا Protest Sit-in Continues Against Jammu Development Authority's Demolition۔ کئی سرکردہ لیڈران بھی احتجاج میں شامل ہوئے اور جے ڈی اے کی طرف سے انہدامی مہم کے خلاف آواز اٹھائی، حکموں کے اقدام پر جموں و کشمیر انتظامیہ کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔
احتجاج میں پہنچے انڈین نیشنل کانگریس پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی Indian National Congress People's Democratic Party، سی پی آئی ایم، نیشنل کانفرنس National Conference اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں شامل رہیں۔ جموں کشمیر پردیش کمیٹی کے صدر غلام احمد میر کے ہمراہ کارگزار صدر رمن بلا نے بھی احتجاج میں شمولیت اختیار کی اور مظاہرین نے تمام بے گھر خاندانوں کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ احتجاج میں شامل لوگوں نے جے ڈی اے کے اقدام کو مخصوص قرار دیتے ہوئے بے گھر خاندانوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔ کئی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے حالیہ مہم کے دوران مکانات کو مسمار کرنے پر جے ڈی اے اور یو ٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کے دوران الزام لگایا کہ جموں کے روپ نگر میں صرف مسلم کمیونٹی کے مکانات کو مسمار کیا گیا ہے۔ جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مہم مخصوص طبقہ کیلئے تھی۔ جموں کشمیر ہائی کورٹ کے سینئر وکیل ذالقرنین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ گوجر طبقہ کے لوگ روپ نگر علاقہ میں سا ت دہائیوں سے رہائش پذیر تھے۔ تاہم جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے غیر قانونی طورپر ان کے رہائشی مکانات کو منہدم کر کے ساز و سامان تباہ کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ Jammu and Kashmir Lieutenant Governor Administration لوگوں کو ان کی ملکیتی گھروں سے زبر دستی نکال رہی ہے۔
انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذکورہ متاثرین کو بنیادی حقوق نہیں دئیے گئے تو انتظامیہ کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کر دیا جائے گا۔