جموں میونسپل کارپویشن کی جانب سے جموں شہر کے مضافاتی علاقے بٹھنڈی، سجواں اور جلالہ پور میں غیر قانونی قرار دیے گئے درجنوں عمارتوں کو چند روز قبل سیز کر دیا گیا تھا۔ جبکہ آج جموں کے مضافاتی علاقہ سجواں میں میونسپل کی جانب سے انسداد تجاوزات مہم کے دوران انہدامی کاروائی کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن مقامی لوگوں نے کاروائی کے خلاف احتجاج کرنے لگے اور انتظامیہ کو انہدامی کاروائی کرنے کی اجازت نہیں دی۔
مقامی لوگوں کے مطابق بعد نمازِ فجر جموں میونسپل کارپوریش کے حکام نے مشینری اور پولیس کے ہمراہ سجواں میں انسداد تجاوزات مہم چلانے کی کوشش کی، لیکن لوگوں کے احتجاج کرنے پر پولیس اور دیگر عملے کو واپس جانا پڑا، اس دوران مقامی لوگوں کی جانب سے پتھر بازی بھی کی گئی جس میں دو ڈراوئیور زخمی ہوگئے، پتھربازی کی وجہ سے جے سی بی اور ایک پولیس بس کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جموں میں چند منتخب علاقوں میں انسداد تجاوزات کے نام پر مخصوص طبقہ کے لوگوں کو انتظامیہ کی جانب سے ہراساں کیا گیا تھا، وہیں جمعہ کے روز سجواں میں آباد لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کرنے کے لیے احتجاج کیا۔
احتجاج کر رہے لوگوں نے انتظامیہ پر الزام لگایا ہے کہ انتظامیہ اور جموں ڈولپمنٹ اتھارٹی نے اُنہیں کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی ہے اور رات کے اندھیرے میں عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ حکام کی جانب سے مخصوص علاقوں میں املاک کو سیز کیا جا رہا ہے، اور عمارتوں کو غیر قانونی قبضہ قرار دے کر منہدم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ان علاقوں میں دہائیوں سے رہائش پذیر ہیں اور اس سے قبل کئی سرکاریں اور منتظمین یہاں آئے لیکن کسی نے ان علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو غیر قانونی قابض قرار نہیں دیا، لیکن گزشتہ 6سالوں سے یہاں کی انتظامیہ ان لوگوں کو سرکاری اراضی کا قابض بتا رہی ہے۔