تفصیلات کے مطابق فاروق خان نے ہفتہ وار عوامی کیمپ کے دوران 88 سے زائد وفود سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران موصوف نے نمائندوں کے مسائل سنے اور فوری طور پر حل کرنے کی بات کی۔
ذرائع نے بتایا کہ جموں کے مارہ،اکھنور، بشنہ اور جموں دیگر علاقوں سے سرپنچوں پر مشتمل وفود نے سڑک بی پی ایل راشن جیسے بنیادی مسائل کے علاوہ مختلف ترقیاتی امور سامنے رکھے۔
اسی طرح سانبہ سے تعلق رکھنے والے سرپنچوں کے ایک وفد نے علاقے میں اسٹیڈیم کا مطالبہ کیا۔
وفد نے موصوف سے اپیل کی کہ علاقے میں اسپورٹس اسٹیڈیم بنایا جاءے تاکہ نوجوان کھیل سرگرمیوں میں مصروف رہ سکیں۔ وفد نے بتایا کہ علاقے میں نوجوانوں میں کھیل کے تئیں کافی دلچپی ہے اور ان میں صلاحیتوں میں کوئی کمی نہیں، تاہم اسٹیڈیم نہ ہونے کے باعث وہ آگے نہیں آ پاتے ہیں۔
بتا دیں کہ جموں و کشمیر انتطامیہ نے چند روز قبل ' بیک ٹو ولیج کا تیسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ بھی لیا ہے۔ انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے ہفتہ کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں اکتوبر 2 سے بیک ٹو ولیج کا تیسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت ضلع افسران دور دراز علاقوں کا دورہ کریں گے اور وہاں لوگوں کے مسائل سنیں گے اور انہیں حل کرنے کی کوشش کریں گے۔