ETV Bharat / state

سابق ایم ایل سی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ - فردوس ٹاک

جموں کے پریس کلب میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے کارکنان نے ریاستی پولیس اور گورنر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔

سابق ایم ایل سی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ
author img

By

Published : Jul 22, 2019, 5:06 PM IST

احتجاج کر رہے پی ڈی پی کارکنان نے سابق ایم ایل سی فردوس ٹاک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے ایف آئی آر کو فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ٹاک کیخلاف درج کیس واپس نہیں لیا گیا تو وہ احتجاجی طور خود گرفتاری پیش کریں گے۔

سابق ایم ایل سی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی لیڈر پرویز وفا کا کہنا تھا کہ ’’آئین ہند ہمیں اس بات کا تحفظ فراہم کرتا ہے کہ ہم کسی بھی ظلم یا زیادتی یا ناانصافی کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں اور احتجاج کریں۔‘‘

ریاستی انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ’’وہ ایک ہی طبقے کے لوگوں کو ولیج ڈیفنس کمیٹی ممبر بناکر حفاظت کے نام پر دہشت پیدا کر رہے ہیں۔‘‘

انکا مزید کہنا تھا کہ عام انسانوں کو ہتھیار سونپنا فوج کی توہین ہے ’’کیا ہماری فوج اتنی کمزور ہے کہ وہ ہماری حفاظت نہیں کر سکتی جس وجہ سے انتظامیہ عام انسانوں کو ہتھیار دینے پر مجبور ہو گئی۔‘‘

انکا کہنا تھا کہ ’’فردوس ٹاک نے بھی اس ناانصافی کے خلاف اپنی صدائے احتجاج بلند کی جس کی پاداش میں ان پر ایف آئی آر درج کیا گیا۔‘‘

واضح رہے کہ 20جولائی کو پولیس نے ٹاک کیخلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کی پاداش میں کیس درج کیا تھا۔ ٹاک نے یہ تقریر کشتوار میں ’’دیہی دفاعی کمیٹیوں‘‘ کو مضبوط بنانے، انہیں ہتھیار فراہم کرنے کیخلاف کی تھی۔

احتجاج کر رہے پی ڈی پی کارکنان نے سابق ایم ایل سی فردوس ٹاک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے ایف آئی آر کو فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ٹاک کیخلاف درج کیس واپس نہیں لیا گیا تو وہ احتجاجی طور خود گرفتاری پیش کریں گے۔

سابق ایم ایل سی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی لیڈر پرویز وفا کا کہنا تھا کہ ’’آئین ہند ہمیں اس بات کا تحفظ فراہم کرتا ہے کہ ہم کسی بھی ظلم یا زیادتی یا ناانصافی کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں اور احتجاج کریں۔‘‘

ریاستی انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ’’وہ ایک ہی طبقے کے لوگوں کو ولیج ڈیفنس کمیٹی ممبر بناکر حفاظت کے نام پر دہشت پیدا کر رہے ہیں۔‘‘

انکا مزید کہنا تھا کہ عام انسانوں کو ہتھیار سونپنا فوج کی توہین ہے ’’کیا ہماری فوج اتنی کمزور ہے کہ وہ ہماری حفاظت نہیں کر سکتی جس وجہ سے انتظامیہ عام انسانوں کو ہتھیار دینے پر مجبور ہو گئی۔‘‘

انکا کہنا تھا کہ ’’فردوس ٹاک نے بھی اس ناانصافی کے خلاف اپنی صدائے احتجاج بلند کی جس کی پاداش میں ان پر ایف آئی آر درج کیا گیا۔‘‘

واضح رہے کہ 20جولائی کو پولیس نے ٹاک کیخلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کی پاداش میں کیس درج کیا تھا۔ ٹاک نے یہ تقریر کشتوار میں ’’دیہی دفاعی کمیٹیوں‘‘ کو مضبوط بنانے، انہیں ہتھیار فراہم کرنے کیخلاف کی تھی۔

Intro:جموں میں پی ڈی پی کے کارکنوں  کا سابقہ ایم ایل سی فردوس ٹاک کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے خلاف  احتجاج 


جموں کے پریس کلب میں اج پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کے کارکنان  نے یوتھ لیڈر پرویز وفا کی قیادت میں  ریاستی پولیس و گورنر انتظامیہ  کے خلاف احتجاج کیا۔ 
احتجاج کر رہے پی ڈی پی کارکنوں نے سابقہ ایم ایل سی فردوس ٹاک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مذمت کی اور ایف آئی  ار کو فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا مظاہرین نے دھمکی دی کہ اگر ٹاک کیخلاف درج کیس واپس نہیں لیا گیا تو وہ احتجاجی طور گرفتاریاں پیش کریں گے
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے یوتھ لیڈر پرویز وفا نے کہا کہ اگر لوگوں پر ظلم ڈھاے جارہے ہوں تو ان مظلوم  لوگوں کی  اواز اٹھنا اور بات  کرنا جرم ہیں تو جمہوریت کا وجود بے بنیاد ہیں جبکہ ہندوستانی آئین میں بولنے کا حق ہیں 
ریاستی انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ہی طبقے کے لوگوں کو ولیج ڈیفنس کمیٹی ممبر بناکر حفاظت کے نام پر دہشت پیدا کرتے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے اور جب تک فردوس ٹاک پر لگایا گیا کیس واپس نا لیا جاے تب تک ہم ریاست گیر احتجاج جاری رکھی گے 

واضح رہے کہ اس ماہ کی20تاریخ کو پولیس نے ٹاک کیخلاف''اشتعال انگیز''تقریر کرنے کی پاداش میں کیس درج کرلیاتھا۔
انہوں نے یہ تقریر کشتوار میں ''دیہی دفاعی کمیٹیوں'' کو مضبوط بنانے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے کی تھی جن پر انسانی حقوق کی پامالیوں کے سنگین الزامات ہیں



Body:جموں میں پی ڈی پی کے کارکنوں  کا سابقہ ایم ایل سی فردوس ٹاک کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے خلاف  احتجاج 


جموں کے پریس کلب میں اج پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کے کارکنان  نے یوتھ لیڈر پرویز وفا کی قیادت میں  ریاستی پولیس و گورنر انتظامیہ  کے خلاف احتجاج کیا۔ 
احتجاج کر رہے پی ڈی پی کارکنوں نے سابقہ ایم ایل سی فردوس ٹاک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مذمت کی اور ایف آئی  ار کو فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا مظاہرین نے دھمکی دی کہ اگر ٹاک کیخلاف درج کیس واپس نہیں لیا گیا تو وہ احتجاجی طور گرفتاریاں پیش کریں گے
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے یوتھ لیڈر پرویز وفا نے کہا کہ اگر لوگوں پر ظلم ڈھاے جارہے ہوں تو ان مظلوم  لوگوں کی  اواز اٹھنا اور بات  کرنا جرم ہیں تو جمہوریت کا وجود بے بنیاد ہیں جبکہ ہندوستانی آئین میں بولنے کا حق ہیں 
ریاستی انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ہی طبقے کے لوگوں کو ولیج ڈیفنس کمیٹی ممبر بناکر حفاظت کے نام پر دہشت پیدا کرتے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے اور جب تک فردوس ٹاک پر لگایا گیا کیس واپس نا لیا جاے تب تک ہم ریاست گیر احتجاج جاری رکھی گے 

واضح رہے کہ اس ماہ کی20تاریخ کو پولیس نے ٹاک کیخلاف''اشتعال انگیز''تقریر کرنے کی پاداش میں کیس درج کرلیاتھا۔
انہوں نے یہ تقریر کشتوار میں ''دیہی دفاعی کمیٹیوں'' کو مضبوط بنانے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے کی تھی جن پر انسانی حقوق کی پامالیوں کے سنگین الزامات ہیں



Conclusion:جموں میں پی ڈی پی کے کارکنوں  کا سابقہ ایم ایل سی فردوس ٹاک کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے خلاف  احتجاج 


جموں کے پریس کلب میں اج پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کے کارکنان  نے یوتھ لیڈر پرویز وفا کی قیادت میں  ریاستی پولیس و گورنر انتظامیہ  کے خلاف احتجاج کیا۔ 
احتجاج کر رہے پی ڈی پی کارکنوں نے سابقہ ایم ایل سی فردوس ٹاک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مذمت کی اور ایف آئی  ار کو فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا مظاہرین نے دھمکی دی کہ اگر ٹاک کیخلاف درج کیس واپس نہیں لیا گیا تو وہ احتجاجی طور گرفتاریاں پیش کریں گے
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے یوتھ لیڈر پرویز وفا نے کہا کہ اگر لوگوں پر ظلم ڈھاے جارہے ہوں تو ان مظلوم  لوگوں کی  اواز اٹھنا اور بات  کرنا جرم ہیں تو جمہوریت کا وجود بے بنیاد ہیں جبکہ ہندوستانی آئین میں بولنے کا حق ہیں 
ریاستی انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ہی طبقے کے لوگوں کو ولیج ڈیفنس کمیٹی ممبر بناکر حفاظت کے نام پر دہشت پیدا کرتے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے اور جب تک فردوس ٹاک پر لگایا گیا کیس واپس نا لیا جاے تب تک ہم ریاست گیر احتجاج جاری رکھی گے 

واضح رہے کہ اس ماہ کی20تاریخ کو پولیس نے ٹاک کیخلاف''اشتعال انگیز''تقریر کرنے کی پاداش میں کیس درج کرلیاتھا۔
انہوں نے یہ تقریر کشتوار میں ''دیہی دفاعی کمیٹیوں'' کو مضبوط بنانے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے کی تھی جن پر انسانی حقوق کی پامالیوں کے سنگین الزامات ہیں

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.