احتجاج کر رہے پی ڈی پی کارکنان نے سابق ایم ایل سی فردوس ٹاک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے ایف آئی آر کو فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ٹاک کیخلاف درج کیس واپس نہیں لیا گیا تو وہ احتجاجی طور خود گرفتاری پیش کریں گے۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی لیڈر پرویز وفا کا کہنا تھا کہ ’’آئین ہند ہمیں اس بات کا تحفظ فراہم کرتا ہے کہ ہم کسی بھی ظلم یا زیادتی یا ناانصافی کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں اور احتجاج کریں۔‘‘
ریاستی انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ’’وہ ایک ہی طبقے کے لوگوں کو ولیج ڈیفنس کمیٹی ممبر بناکر حفاظت کے نام پر دہشت پیدا کر رہے ہیں۔‘‘
انکا مزید کہنا تھا کہ عام انسانوں کو ہتھیار سونپنا فوج کی توہین ہے ’’کیا ہماری فوج اتنی کمزور ہے کہ وہ ہماری حفاظت نہیں کر سکتی جس وجہ سے انتظامیہ عام انسانوں کو ہتھیار دینے پر مجبور ہو گئی۔‘‘
انکا کہنا تھا کہ ’’فردوس ٹاک نے بھی اس ناانصافی کے خلاف اپنی صدائے احتجاج بلند کی جس کی پاداش میں ان پر ایف آئی آر درج کیا گیا۔‘‘
واضح رہے کہ 20جولائی کو پولیس نے ٹاک کیخلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کی پاداش میں کیس درج کیا تھا۔ ٹاک نے یہ تقریر کشتوار میں ’’دیہی دفاعی کمیٹیوں‘‘ کو مضبوط بنانے، انہیں ہتھیار فراہم کرنے کیخلاف کی تھی۔