ETV Bharat / state

Simranjit Singh Mann سمرن جیت سنگھ کے کشمیر میں داخل ہونے کی عرضی پر سماعت 29 نومبر کو - jammu and kashmir

پنجاب کے سنگرور سے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان کو جموں و کشمیر میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے پر کورٹ نے فیصلہ مختص رکھا ہے اور اب اگلی شنوائی 29 نومبر کو ہوگی۔ Parliament member Simranjit Singh Mann

عرضی پر سماعت 29 نومبر کو
عرضی پر سماعت 29 نومبر کو
author img

By

Published : Nov 15, 2022, 7:42 AM IST

جموں: گزشتہ ماہ 17 اکتوبر کو پنجاب کے سنگرور سے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان جموں و کشمیر کے دورے کے لیے سری نگر جانا چاہتے تھے، لیکن جموں و کشمیر پولیس نے انہیں لکھن پور میں ہی روک دیا تھا۔ ضلع انتظامیہ کٹورہ کی پابندی کے بعد انہوں نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ انہیں جموں و کشمیر آنے کی اجازت دی جائے جس کی سماعت 14 نومبر کو مقرر کی گئی اور آج پھر عدالت نے کیس کی سماعت 29 نومبر مقرر کی۔

ایک رکن پارلیمنٹ کے ساتھ اس طرح کے سلوک سے ناراض سمرن جیت سنگھ مان اور ان کے حامیوں نے جموں و کشمیر کے داخلی راستے لکھن پور میں دھرنا دیا ۔ مان، جو 17 اکتوبر کی شام 6 بجے کے قریب لکھن پور پہنچے، پوری رات اپنی گاڑی میں واپسی کے حکم کا انتظار کرتے رہے تھے جب کہ ان کے حامیوں نے پوری رات کھلے آسمان تلے گزاری۔

سنگر کے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان پٹھان کوٹ کے راستے لکھن پور پل پر پہنچے تو وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے انہیں روک لیا۔ مان کے سیکورٹی اہلکاروں نے پولیس کو بتایا کہ ایم پی مان گاڑی میں بیٹھے تھے، لیکن جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار نے کہا کہ مان کو کٹھوعہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ وجہ پوچھے جانے پر پولیس افسر نے پیر کو ڈی سی کٹھوعہ کی طرف سے جاری نوٹس کی کاپی مان کو سونپی تھی جس کے خلاف سمرن جیت من نے کورٹ کا رکھ کیا اور کیس کی اگلی سماعت 29 نومبر کو مقرر کی گئی ۔

کٹھوعہ ڈی سی کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے ایم پی اور ان کے معاونین کو واپس آنے کو کہا گیا۔ ڈی سی کٹھوعہ کی طرف سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر ایم پی مان کٹھوعہ میں داخل ہوتے ہیں تو اس سے عوامی امن میں خلل پڑ سکتا ہے۔

سمرن جیت سنگھ مان بھی اپنی گاڑی سے باہر آئے اور ڈی سی کٹھوعہ کے جاری کردہ نوٹس کے بعد جموں و کشمیر میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے پر ان سے سوال کیا۔ مان نے سوال کیا کہ وہ ایک ایم پی کو کیسے روک سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اگر جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے تو آپ مجھے ہندوستان میں کیوں روک رہے ہیں؟ اپنے ہی ملک میں ایم پی کو روکنے کی وجہ کیا ہے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے پوچھوں گا کہ سمرن جیت سنگھ کے جموں و کشمیر میں داخل ہونے سے آپ کو کیا ڈر ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈی سی کٹھوعہ کی طرف سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سنگرور کے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان لکھن پور سے جموں و کشمیر میں داخل ہونے والے ہیں اور ان کے دورے سے عوامی امن میں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔ "لہذا میں، راہل پانڈے، آئی اے ایس، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، کٹھوعہ، دفعہ 144 سی آر پی سی کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، سنگرور کے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان کو ضلع کٹھوعہ کے دائرہ اختیار میں داخل ہونے سے روکتا ہوں۔

جموں: گزشتہ ماہ 17 اکتوبر کو پنجاب کے سنگرور سے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان جموں و کشمیر کے دورے کے لیے سری نگر جانا چاہتے تھے، لیکن جموں و کشمیر پولیس نے انہیں لکھن پور میں ہی روک دیا تھا۔ ضلع انتظامیہ کٹورہ کی پابندی کے بعد انہوں نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ انہیں جموں و کشمیر آنے کی اجازت دی جائے جس کی سماعت 14 نومبر کو مقرر کی گئی اور آج پھر عدالت نے کیس کی سماعت 29 نومبر مقرر کی۔

ایک رکن پارلیمنٹ کے ساتھ اس طرح کے سلوک سے ناراض سمرن جیت سنگھ مان اور ان کے حامیوں نے جموں و کشمیر کے داخلی راستے لکھن پور میں دھرنا دیا ۔ مان، جو 17 اکتوبر کی شام 6 بجے کے قریب لکھن پور پہنچے، پوری رات اپنی گاڑی میں واپسی کے حکم کا انتظار کرتے رہے تھے جب کہ ان کے حامیوں نے پوری رات کھلے آسمان تلے گزاری۔

سنگر کے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان پٹھان کوٹ کے راستے لکھن پور پل پر پہنچے تو وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے انہیں روک لیا۔ مان کے سیکورٹی اہلکاروں نے پولیس کو بتایا کہ ایم پی مان گاڑی میں بیٹھے تھے، لیکن جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار نے کہا کہ مان کو کٹھوعہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ وجہ پوچھے جانے پر پولیس افسر نے پیر کو ڈی سی کٹھوعہ کی طرف سے جاری نوٹس کی کاپی مان کو سونپی تھی جس کے خلاف سمرن جیت من نے کورٹ کا رکھ کیا اور کیس کی اگلی سماعت 29 نومبر کو مقرر کی گئی ۔

کٹھوعہ ڈی سی کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے ایم پی اور ان کے معاونین کو واپس آنے کو کہا گیا۔ ڈی سی کٹھوعہ کی طرف سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر ایم پی مان کٹھوعہ میں داخل ہوتے ہیں تو اس سے عوامی امن میں خلل پڑ سکتا ہے۔

سمرن جیت سنگھ مان بھی اپنی گاڑی سے باہر آئے اور ڈی سی کٹھوعہ کے جاری کردہ نوٹس کے بعد جموں و کشمیر میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے پر ان سے سوال کیا۔ مان نے سوال کیا کہ وہ ایک ایم پی کو کیسے روک سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اگر جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے تو آپ مجھے ہندوستان میں کیوں روک رہے ہیں؟ اپنے ہی ملک میں ایم پی کو روکنے کی وجہ کیا ہے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے پوچھوں گا کہ سمرن جیت سنگھ کے جموں و کشمیر میں داخل ہونے سے آپ کو کیا ڈر ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈی سی کٹھوعہ کی طرف سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سنگرور کے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان لکھن پور سے جموں و کشمیر میں داخل ہونے والے ہیں اور ان کے دورے سے عوامی امن میں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔ "لہذا میں، راہل پانڈے، آئی اے ایس، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، کٹھوعہ، دفعہ 144 سی آر پی سی کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، سنگرور کے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان کو ضلع کٹھوعہ کے دائرہ اختیار میں داخل ہونے سے روکتا ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.