بھدرواہ کے نالٹھلی گاؤں میں رات کے دو بجے قلہ محلہ کے باشندے نعیم حسین شاہ کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ مویشی لے کر اپنے گھر کی طرف جارہا تھا اس واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ظلع انتطامیہ نے کرفیو نافذ کردیا جبکہ انٹرنیٹ خدمات معطل کیا گیا۔ نعیم حسین کے پانچ بیٹیاں اور ایک کم عمر بیٹا ہیں۔
ان کے ہمراہ ایک شخص یاسر حسین کا کہنا ہے کہ جب ہم گھوڑے لےکر اپنے گھر کی طرف جارہے تھے تو نالٹھلی پل کے پاس چند افراد نے یہ کہہ کر آواز دی کہ آپ گائے ماتا کو لیکر جارہے ہو تو میں ان کو جواب دیا کہ ہمارے ساتھ تو گھوڑے ہیں اور میں ان کو ٹارچ دکھاکر گھوڑے دکھانے کی کوشش کی اسی وقت انہوں نے فائرنگ کرکے نعیم حسین شاہ کو ہلاک کردیا۔
اس ہلاکت کے بعد صبح عورتوں نے پولیس اسٹیشن بھدرواہ کے سامنے احتجاج کرکے یہ مطالبہ کیا کہ حراست میں لیے گیے افراد کو ہمارے حوالے کیا جائے تاکہ ہم ان کو منظر عام لوگوں کے سامنے سزا دے لیکن حالت کو دیکھ کر پولیس نے احتجاج کررہے عورتوں کو منتشر کرنے کے لیے ٹیرگیس کا استعمال کیا۔
دوسری جانب مظاہرین نے شیری بازار اور تقیہ چوک اور پاسری بس اسٹینڈ میں چند گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور دو گاڑیوں کو نظر آتش بھی کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق فی الحال اس معاملے میں سات افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے۔
خطہ جناب میں اس طرح کے واقعات پچھلے تین سالوں میں اضافے کے ساتھ سامنے آرہے ہیں مارچ کے مہینے میں فرید احمد کو نالٹھلی گاؤں میں ہی پکڑ کر پیٹا گیا تھا جب وہ اپنے مویشیوں کے ساتھ اپنے گھر جارہا تھا
اور بدنام زمانہ پبلک سیفٹی کے تحت کئی تاجروں کو گائے سمگلنگ کے جرم میں سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا ہے۔