ورن سرما نامی ایک مقامی خریدار نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'جہاں سرکار نے عوام کے لئے لاک ڈاون میں چند شرائط پر نرمی دی لیکن عام لوگ و دوکاندار اس کا پالن نہیں کر رہے ہیں، جبکہ انتظامیہ اور دوکانداروں کی طرف سے محض دوکانوں کے آگے سرکل بنائے گئے ہیں جس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کو سمجھ نا چاہیے کہ سماجی دوری کو برقرار رکھا جائے تاکہ اس مہلک بیماری سے خود کو اور دوسروں کو محفوظ رکھا جائے۔
ایک نوجوان لڑکی پرتی سہر مہاجن نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ عوام پہلے پریشان تھے اب جب انتظامیہ نے لاک ڈاون میں نرمی دی تو سماجی دوری نہیں برقرار رکھتے ہیں جس سے خطرہ لاحق ہوسکتا ہے کہ پھر سے کوروناوائرس جموں کو اپنے لپیٹ میں نہ لے اور بازار میں رش ویسا ہی نظر آ رہا ہے جیسے کورونا وائرس کی وبا سے پہلے ہوا کرتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ دکانوں پر یا بازار میں گھومنے والے گاہکوں میں سے کسی نے بھی ماسک اور دستانے نہیں پہنے ہیں سماجی دوری کا بھی کوئی خاص اہتمام دکھائی نہیں دیے رہا ہیں
واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے سختی کے ساتھ بندشیں عائد کی گئی اور دوکانیں و دیگر کاروباری ادارے بند کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد اب جموں میں دوکانیں اور دیگر کاروباری ادارے کھول دئے گئے