ETV Bharat / state

دفعہ 35اے غیر آئینی: بھیم سنگھ - جموں

نیشنل پینتھرز پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے ریاست جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی دفعہ 35 اے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے 'جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق پر چھاپہ' قرار دیا۔

دفعہ 35اے غیر آئینی: بھیم سنگھ
author img

By

Published : Aug 2, 2019, 8:15 PM IST

جموں کے پریس کلب میں نیشنل پینتھرز پارٹی نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں انہوں نے آئندہ اسمبلی انتخابات میں ریاست کی تمام 87 اسمبلی نشستوں پر اپنے امیدوار اتارنے کا اعلان کیا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران بھیم سنگھ نے ریاست جموں و کشمیر کو بھارت کا ’’اٹوٹ انگ‘‘ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ’’پورے ملک میں کنیاکماری سے لیکر کشمیر تک ایک آئین اور ایک جھنڈا ہونا چاہئے۔‘‘

بھیم سنگھ نے دفعہ 35اے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’دفعہ 35اے ریاستی عوام کو بھارتی شہریت اور حقوق سے محروم رکھتا ہے۔‘‘

دفعہ 35اے غیر آئینی: بھیم سنگھ

انکا کہنا تھا کہ 1953میں 35اے کو صدارتی حکمنامے کے تحت آئین میں داخل کیا گیا تھا جو محض چھ مہینوں تک ہی مستند رہتا ہے۔

بھیم سنگھ کے مطابق ’’دفعہ 35اے اور 370سے متعلق عدالتی عظمی میں عرضیاں دائر کی جا چکی ہیں اور ہمیں عدالتی فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے۔‘‘

دریں اثناء پروفیسر بھیم سنگھ نے ریاستی انتظامیہ پر زور دیا کہ سبھی سیاستی جماعتوں کے کارکنان کو الیکشن کے دوران مناسب اور پختہ سیکورٹی فراہم کی جانی چاہئے۔

Intro:نیشنل پینتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے یہاں گاندھی نگر پارٹی دفتر جموں میں پریس کانفرنس منعقد کی میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پینتھرس پارٹی 3 اگست کو ہنگامی اجلاس ک منعقد کرے گی، جس میں اسمبلی انتخابات کے پروگرام اور حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پینتھرس پارٹی جموں و کشمیر کی تمام 87 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔

رایست جموں کشمیرکو حاصل خصوصی پوزیشن یعنی دفعہ 35اے کو لیکر انہوں نے کہا کہ 35-اے کو ہٹانے کاہندستان کے صدر رام ناتھ کو پورااختیار حاصل ہے۔ 35-اے کو صدر کے حکم کے تحت ہندستان کے آئین میں شامل کر دیا گیا، جو مئی 1954 میں ختم ہو گیا ہے، کیونکہ صدر کے آرڈیننس کی قانونی حیثیت صرف چھ مہینہ تک ہوتی ہے۔پینتھرس سربراہ پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ 35-اے جموں و کشمیر کے باشندوں کے سر پر 1954 سے لٹکتی ایک خطرے کی تلوار کی طرح ہے، جو ریاست کے باشندوں کے لئے ہندستان کے آئین میں موجود بنیادی حقوق پر روک لگاتی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صدر صرف ایک دوسرا حکم جاری کرکے آرٹیکل 35-اے کو ہٹا سکتے ہیں


Body:نیشنل پینتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے یہاں گاندھی نگر پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس منعقد کی میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پینتھرس پارٹی 3 اگست کو ہنگامی اجلاس ک منعقد کرے گی، جس میں اسمبلی انتخابات کے پروگرام اور حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پینتھرس پارٹی جموں و کشمیر کی تمام 87 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔

رایست جموں کشمیرکو حاصل خصوصی پوزیشن یعنی دفعہ 35اے کو لیکر انہوں نے کہا کہ 35-اے کو ہٹانے کاہندستان کے صدر رام ناتھ کو پورااختیار حاصل ہے۔ 35-اے کو صدر کے حکم کے تحت ہندستان کے آئین میں شامل کر دیا گیا، جو مئی 1954 میں ختم ہو گیا ہے، کیونکہ صدر کے آرڈیننس کی قانونی حیثیت صرف چھ مہینہ تک ہوتی ہے۔پینتھرس سربراہ پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ 35-اے جموں و کشمیر کے باشندوں کے سر پر 1954 سے لٹکتی ایک خطرے کی تلوار کی طرح ہے، جو ریاست کے باشندوں کے لئے ہندستان کے آئین میں موجود بنیادی حقوق پر روک لگاتی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صدر صرف ایک دوسرا حکم جاری کرکے آرٹیکل 35-اے کو ہٹا سکتے ہیں


Conclusion:نیشنل پینتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے یہاں گاندھی نگر پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس منعقد کی میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پینتھرس پارٹی 3 اگست کو ہنگامی اجلاس ک منعقد کرے گی، جس میں اسمبلی انتخابات کے پروگرام اور حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پینتھرس پارٹی جموں و کشمیر کی تمام 87 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔

رایست جموں کشمیرکو حاصل خصوصی پوزیشن یعنی دفعہ 35اے کو لیکر انہوں نے کہا کہ 35-اے کو ہٹانے کاہندستان کے صدر رام ناتھ کو پورااختیار حاصل ہے۔ 35-اے کو صدر کے حکم کے تحت ہندستان کے آئین میں شامل کر دیا گیا، جو مئی 1954 میں ختم ہو گیا ہے، کیونکہ صدر کے آرڈیننس کی قانونی حیثیت صرف چھ مہینہ تک ہوتی ہے۔پینتھرس سربراہ پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ 35-اے جموں و کشمیر کے باشندوں کے سر پر 1954 سے لٹکتی ایک خطرے کی تلوار کی طرح ہے، جو ریاست کے باشندوں کے لئے ہندستان کے آئین میں موجود بنیادی حقوق پر روک لگاتی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صدر صرف ایک دوسرا حکم جاری کرکے آرٹیکل 35-اے کو ہٹا سکتے ہیں

ABOUT THE AUTHOR

author-img

...view details

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.