جموں:پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز جموں میں پریس کانفرنس میں بیک ڈور تقرریوں کے الزام پر جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ چیف سکریٹری کو اگر اتنا یقین ہے تو وہ اس معاملے کے لیے ایجنسیوں کے ذریعہ تحقیقات کرائیں اور مجروموں کے خلاف سزا دے۔
جموں پارٹی دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر چیف سکریٹری جموں و کشمیر کو اتنا یقین ہے کہ سرکاری محکموں میں دھوکہ دہی کے ذریعہ 2 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ ملازمین کو بھرتی کیا گیا ہے تو انہیں ذرا بھی ضائع کیے بغیر ای ڈی، این آئی اے، سی بی آئی جیسی ایجنسیوں کو مدعو کرنا چاہئے تاکہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرنے اور مجرموں کو سامنے لایا جائے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ "اگر چیف سکریٹری سرکاری محکموں میں بیک ڈور نوکریوں کے بارے میں اتنا ہی یقین رکھتے ہیں، تو انہیں ان لوگوں کے نام بتانے چاہیں، جنہوں نے یہ تقرریاں کی ہیں۔ اگر ایسا ہے تو اب وہ خود ان ملازمین کی سربراہی کر رہے ہیں جن کی بیک ڈور سے تقرری ہوئی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر میں موجودہ حکومت اوپر سے نیچے تک کرپشن میں ملوث ہے۔ موجودہ نظام نے ہر شعبے میں تباہی مچا دی ہے۔ نوجوان اپنی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ مقامی نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کی بجائے کسی بہانے ملازم کو نوکریوں سے برطرف کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر بدعنوانی کی زد میں ہے اور چیف سیکریٹری کو اس پر صفائی دینا چاہئے۔
مزید پڑھیں: Backdoor Appointments in JK ایک ماہ کے اندر انتظامیہ سیکریٹریوں کو تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت |
واضح رہے کہ گزشتہ روز جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کپواڑہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی ماضی کی حکومتوں کے ذریعہ 2.50 لاکھ سے زیادہ غیر مستحق امیدواروں کو غیر قانونی اور بیک ڈور ذرائع سے سرکاری نوکریاں دی گئی ہیں۔