جموں: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی او پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے نیوز پورٹل 'نیوز کلک' کے دہلی آفس اور صحافیوں پر دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے چھاپے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں بلائی گئ کل جماعتی پارٹیوں کی میٹنگ میں بھی اس پر بات ہوئی اور سب نے اس کارروائی کی مذمت کی ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ملک میں اس وقت بہت کم میڈیا ہاؤس رہ گئے ہیں جو حکومت سے سوالات پوچھتے ہیں اور حکومت انہیں بھی دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے سابق کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ امرت کال چل رہا ہے،لیکن اس کال میں سچ بولنا سب سے بڑا جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی حکومت سے سوال کرے، بے روزگاری اور مہنگائی کی بات کرے، ان پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا اس کا نوٹس لے گی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے صرف جموں و کشمیر میں صحافیوں کے خلاف کارروائی کی جاتی تھی لیکن اب پورے ملک میں ایسی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: NewsClick Raid Case میڈیا پر تازہ حملہ پر انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس 'انڈیا' کا رد عمل |
واضح رہے کہ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے منگل کی صبح سے ہی نیوز کلک ویب سائٹ سے وابستہ صحافیوں کے 30 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے ہیں اور کئی شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ یہ چھاپہ دہلی-این سی آر میں واقع احاطے میں مارا گیا ہے۔ چھاپے کے دوران الیکٹرانک ثبوت سمیت متعدد موبائل فون قبضے میں لے لیے گئے۔ دہلی پولیس کا الزام ہے کہ نیوز کلک نے غیر ملکی فنڈنگ کے ذریعے غیر قانونی طور پر رقم اکٹھی کی ہے۔ ویب سائٹ پر چین سے فنڈنگ لے کر خبروں کے ذریعے بھارت مخالف ایجنڈا چلانے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔