جموں: کشمیری پنڈت ملازمین نے ٹرانسفر پالیسی کے خلاف سنٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل (سی اے ٹی) سے رجوع کیا ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کے مطابق پی ایم خصوصی پیکیج کے تحت بھرتی کشمیری پبڈت ملازم کو کشمیر سے ٹرانسفر نہیں کیا جا سکتا۔ پنڈت ملازمین کا یہ فیصلہ اُس وقت لیا گیا، جب جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے احتجاجی ملازمین کو ڈیوٹی پر واپس آنے کی اپیل کی بشرطکہ ان کی تنخوائیں روک دی جائی گی۔Pandit approach CAT
کشمیری پنڈت ملازمیں کشمیر میں تارگیٹ کلنگ کے خلاف پچھلے 200 سے زائد دنوں سے جموں میں احتجاج پر بیٹھے ہے ۔ ملازمین کے مطابق کشمیر میں سکیورٹی صوتحال بہتر نہ ہونے کی وجہ سے وہ بار بار ٹارگیٹ کلنگ میں مارے جاتے ہیں۔ ملازمین نے انتظامیہ سے کشمیر میں پرامن صورتحال ہونے تک جموں ٹرانسفر کرنے کی اپیل کی۔Transfer policy Kashmiri Pandit employees
بتادیں کہ کشمیر میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ذریعہ کشمیری پنڈت ملازمین کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا ہے۔ملازمین اپنے تبادلے کا مطالبہ کرتے ہوئے سات ماہ سے ہڑتال پر ہیں۔ اس دوران جموں میں تقریباً 3000 کشمیری پنڈت ملازمین ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ Pandit employees Protest In Jammu
مزید پڑھیں: Pandit Employees Protest In Jammu ایل جی کے ریمارکس پر پنڈت ملازمین کے احتجاج میں تیزی
کشمیری پنڈتوں نے سی اے ٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں انتظامیہ کی جانب سے وادی میں کام کرنے کے لیے محفوظ ماحول فراہم نہیں کیا جا رہا ہے اور جموں و کشمیر انتظامیہ کے احکامات ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت اس احکمات سے ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ اس لیے ان کے تبادلے کا مطالبہ پورا کیا جائے۔م
لازمین نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان پنڈت ملازمین کے خلاف کوئی منفی کارروائی کرنے سے بھی باز رہے جو اپنی زندگیوں کے تحفظ کے لیے اپنے فرائض پر حاضر نہیں ہو رہے ہیں۔