غلام احمد میر نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کورونا وائرس سے نمٹنے میں ناکام ہوئی، ہسپتالوں میں آکسیجن سیلنڈرز کی سہولیات دستیاب نہیں ہے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کوروناوائرس کے نام پر سرکاری خزانوں کو لوٹا جارہا ہیں جس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ وادی کی عوام کو 'بیک ٹو ولیج پروگرام' کے نام پر لوگوں کو پریشان کیا جارہا ہے جبکہ بیک ٹو ولیج کا تیسرا مرحلہ شروع کیا جارہا ہے جبکہ بیک ٹو ولیج پروگرام کا پہلے مرحلے کا لفافہ سابق گورنر ستیہ پال ملک اپنے ساتھ لے گئے، دوسرے مرحلے کے کاغذات جے سی مرمو دہلی لے گئے تو اب تیسرا مرحلہ منعقد کرنے کا کیا فائدہ جب پہلے ہی لوگوں کو دھوکہ دیا گیا ہو۔
حد بندی کمیشن کی سفارشات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی کرنے سے پہلے وہاں کی سیاسی جماعتوں سے بات کی جائے نہ کہ بی جے پی کے ساتھ میٹنگ منعقد کرکے عوام کو گمراہ کرے۔