ETV Bharat / state

جموں: ریاستی درجے کی بحالی کیلئے تحریک شروع کرنے کا اعلان

author img

By

Published : Feb 10, 2021, 8:11 PM IST

جموں کے وکلا کی تنظیم 'لائرز ایکشن کمیٹی' نے جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی واپسی، احتسابی کمیشن اور ہیومن رائٹس کمیشن جیسے اداروں کے از سر نو قیام کے لئے تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

file photo
file photo

'لائرز ایکشن کمیٹی' کے عہدیداروں نے بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ ریاستی درجے کی واپسی اور دیگر مطالبات پرعنقریب ایک کنونشن کا انعقاد کریں گے جس میں تمام متعلقین بشمول سیاسی جماعتوں کے لیڈران کو مدعو کیا جائے گا۔

سینیئر ایڈووکیٹ اے کے ساہنی نے کہاکہ 'وزارت داخلہ پوری حکومت ہوتی ہے۔ جموں و کشمیر میں سب کچھ وزارت داخلہ چلا رہی ہے، وہیں سے ساری ہدایات آتی ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ فوراً سے پیشتر بحال کیا جائے گا۔ ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے لیکن ریاستی درجہ بحال نہیں کیا گیا ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'یہاں کے لوگ یونین ٹریٹری سے مطمئن نہیں ہیں۔ آپ دیکھتے ہیں کہ یہاں ہر جگہ پر دھرنے اور احتجاج ہوتے ہیں۔ پانچ اگست 2019 کے بعد یہاں سب کچھ پاش پاش ہو گیا ہے۔ ہم سماج کا ایک حصہ ہیں۔ ہم ریاستی درجے کی بحالی میں اپنا رول نبھانا چاہیں گے۔ چونکہ حکومت نے وعدے کے باوجود ریاستی درجہ بحال نہیں کیا ہے اس لئے ایجی ٹیشن کریں گے'۔

ایڈووکیٹ اے کے ساہنی نے ہیومن رائٹس کمیشن اور احتسابی کمیشن جیسے اداروں کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'تنظیم نو قانون کے ذریعہ ہمارے سبھی اداروں کو اڑا دیا گیا۔ احتسابی کمیشن، ہیومن رائٹس کمیشن اور کنزیومر فورم جیسے اہم اداروں کو ختم کیا گیا۔ لیکن ان اداروں کا قیام ابھی تک عمل میں نہیں لایا گیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ان سبھی معاملات پر ہم بہت جلد کنونشن کرنے جا رہے ہیں۔ ایک دو کو چھوڑ کر ہماری سبھی سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے بات چیت ہوئی ہے۔ ہم لوگوں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان پل بننا چاہتے ہیں'۔

'لائرز ایکشن کمیٹی' کے عہدیداروں نے بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ ریاستی درجے کی واپسی اور دیگر مطالبات پرعنقریب ایک کنونشن کا انعقاد کریں گے جس میں تمام متعلقین بشمول سیاسی جماعتوں کے لیڈران کو مدعو کیا جائے گا۔

سینیئر ایڈووکیٹ اے کے ساہنی نے کہاکہ 'وزارت داخلہ پوری حکومت ہوتی ہے۔ جموں و کشمیر میں سب کچھ وزارت داخلہ چلا رہی ہے، وہیں سے ساری ہدایات آتی ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ فوراً سے پیشتر بحال کیا جائے گا۔ ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے لیکن ریاستی درجہ بحال نہیں کیا گیا ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'یہاں کے لوگ یونین ٹریٹری سے مطمئن نہیں ہیں۔ آپ دیکھتے ہیں کہ یہاں ہر جگہ پر دھرنے اور احتجاج ہوتے ہیں۔ پانچ اگست 2019 کے بعد یہاں سب کچھ پاش پاش ہو گیا ہے۔ ہم سماج کا ایک حصہ ہیں۔ ہم ریاستی درجے کی بحالی میں اپنا رول نبھانا چاہیں گے۔ چونکہ حکومت نے وعدے کے باوجود ریاستی درجہ بحال نہیں کیا ہے اس لئے ایجی ٹیشن کریں گے'۔

ایڈووکیٹ اے کے ساہنی نے ہیومن رائٹس کمیشن اور احتسابی کمیشن جیسے اداروں کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'تنظیم نو قانون کے ذریعہ ہمارے سبھی اداروں کو اڑا دیا گیا۔ احتسابی کمیشن، ہیومن رائٹس کمیشن اور کنزیومر فورم جیسے اہم اداروں کو ختم کیا گیا۔ لیکن ان اداروں کا قیام ابھی تک عمل میں نہیں لایا گیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ان سبھی معاملات پر ہم بہت جلد کنونشن کرنے جا رہے ہیں۔ ایک دو کو چھوڑ کر ہماری سبھی سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے بات چیت ہوئی ہے۔ ہم لوگوں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان پل بننا چاہتے ہیں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.