ETV Bharat / state

کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے افراد کے لیے تابوت بنانے والے کاریگر - چالیس لوگوں کی موت ہوئی

تابوت بنانے والے کاریگروں کا کہنا ہے کہ اب انہیں پہلے کے مقابلے کم یعنی دن میں دس سے بیس تابوت بنانے پڑتے ہیں کیونکہ اب کورونا وائرس سے اموات میں کمی واقع ہوئی ہے۔

interview
بڑھئی
author img

By

Published : May 28, 2021, 4:42 PM IST

جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے تین ہزار سے زائد لوگ انتقال کر گئے۔ وہیں، ضلع جموں میں ہی ایک ہزار سے زائد لوگوں کا انتقال ہوا۔ کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے افراد کی آخری رسومات ادا کرنے کی گائڈ لائن جاری کی گئی ہے۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہوئے افراد کی آخری رسومات تابوت میں ادا کی جائے۔ ای ٹی بہارت نے اس ضمن میں تابوت بنانے والے کاریگروں سے بات کی۔

بڑھئی

جموں کے ریزڈینسی روڈ پر واقع چندا ووڈ انڈسٹریز میں 2020 اور 2021 میں کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے افراد کے لیے تابوت تیار کیے گئے۔ یہ تابوت جموں خطہ کے سب سے بڑے گورنمنٹ ہسپاتل و میڈیکل کالج میں جاتے تھے۔

یہاں پر موجود کاریگروں نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں یہ امید نہیں تھی کہ ہمیں اپنے لوگوں کی موت کے لئے تابوت تیار کرنا پڑے گا جبکہ ہمیں سب سے زیادہ دکھ تب ہوا جب ایک ہیدن میں چالیس لوگوں کی موت ہوئی اور یہاں سے تابوت بھیجنا پڑا'۔

یہ بھی پڑھیں: Dal Lake: ڈل جھیل کے تحفظ کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال

انہوں نے کہا کہ اب ہمیں دن میں دس سے بیس تابوت بنانے ہوتے ہیں کیونکہ اب کورونا وائرس سے زیادہ لوگوں کا انتقال نہیں ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صبح آٹھ بجے وہ کام کرنے کے لیے فیکٹری میں پہنچتے ہیں تاکہ لوگوں کو کفن کے لئے پریشانی نہ ہو۔ منتظر نامی ایک کاریگر نے بتایا کہ 'ان کو بہت زیادہ افسوس ہو رہا ہے کہ کورونا وائرس سے لوگوں کی موت تیزی کے ساتھ ہو رہی ہے'۔

جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے تین ہزار سے زائد لوگ انتقال کر گئے۔ وہیں، ضلع جموں میں ہی ایک ہزار سے زائد لوگوں کا انتقال ہوا۔ کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے افراد کی آخری رسومات ادا کرنے کی گائڈ لائن جاری کی گئی ہے۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہوئے افراد کی آخری رسومات تابوت میں ادا کی جائے۔ ای ٹی بہارت نے اس ضمن میں تابوت بنانے والے کاریگروں سے بات کی۔

بڑھئی

جموں کے ریزڈینسی روڈ پر واقع چندا ووڈ انڈسٹریز میں 2020 اور 2021 میں کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے افراد کے لیے تابوت تیار کیے گئے۔ یہ تابوت جموں خطہ کے سب سے بڑے گورنمنٹ ہسپاتل و میڈیکل کالج میں جاتے تھے۔

یہاں پر موجود کاریگروں نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں یہ امید نہیں تھی کہ ہمیں اپنے لوگوں کی موت کے لئے تابوت تیار کرنا پڑے گا جبکہ ہمیں سب سے زیادہ دکھ تب ہوا جب ایک ہیدن میں چالیس لوگوں کی موت ہوئی اور یہاں سے تابوت بھیجنا پڑا'۔

یہ بھی پڑھیں: Dal Lake: ڈل جھیل کے تحفظ کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال

انہوں نے کہا کہ اب ہمیں دن میں دس سے بیس تابوت بنانے ہوتے ہیں کیونکہ اب کورونا وائرس سے زیادہ لوگوں کا انتقال نہیں ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صبح آٹھ بجے وہ کام کرنے کے لیے فیکٹری میں پہنچتے ہیں تاکہ لوگوں کو کفن کے لئے پریشانی نہ ہو۔ منتظر نامی ایک کاریگر نے بتایا کہ 'ان کو بہت زیادہ افسوس ہو رہا ہے کہ کورونا وائرس سے لوگوں کی موت تیزی کے ساتھ ہو رہی ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.