اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جنرل سیکریٹری اور سابق ایم ایل اے محمد یوسف تاریگامی سے بات کی۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم تفرقہ ڈالنے والی قوتوں کو جمہوری سپیس پر حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے جس کی بنا پر عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے ممبران نے یہ فیصلہ کیا کہ ہم ان انتخابات میں شمولیت اختیار کریں گے۔'
انہوں نے مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کر کے جموں و کشمیر میں ڈاکہ زنی کی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کا اتحاد جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت واپس لانے کے لئے بنایا گیا ہے۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم نے متفقہ طور پر فیصلہ لیا ہے کہ ہم یہ انتخابات متحد ہو کر لڑیں گے۔ ڈی ڈی سی انتخابات کی تاریخوں کے ساتھ اختلاف کے باوجود اہم بات یہ ہے کہ ہم تفرقہ انگیز قوتوں کو جمہوری سپیس پر حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں'۔
تاریگامی نے کہا کہ 'عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے لیڈران پہلی بار جموں آئے ہوئے ہیں اور یہاں پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد، جن میں سیاسی اور سول سوسائٹی کے لوگ شامل تھے۔'
جموں کے مختلف وفود سے ملنے پر انہوں نے کہا 'جموں کے نوجوان، جموں کے تاجر، اور عام لوگوں کی تکلیف بھی وہی ہے جو کشمیر کے عوام کی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'جموں میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ صرف کشمیر کی بات کی جارہی ہے لیکن ہم نے پہلے سے ہی کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ ایک تھا ایک رہے گا ۔'