جموں (جموں کشمیر): صوبہ جموں کے ارنیہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر، فوج کے مطابق، پاکستان کی جانب سے کی گئی فائرنگ میں پاک بھارت سرحد پر ایک بی ایس ایف اہلکار اور ایک خاتون زخمی ہوئی ہے۔ تاہم پاکستان نے تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سیالکوٹ سیکٹر میں بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس کے بعد سرحدی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا۔
جموں میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ترجمان نے کہا کہ ’’جمعرات کی شام پاک رینجرز کی جانب سے بین الاقوامی سرحد ارنیہ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، جس کے جواب میں بی ایس ایف اہلکار بھی مورچہ زن ہوئے اور جوابی کارروائی کی۔‘‘ ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی جوابی کارروائی کے بعد پاکستان نے مورٹر شیل داغے جن میں سے بعض شیل شہری علاقوں میں بھی جا گرے۔ بی ایس ایف ترجمان کے مطابق پاکستانی فائرنگ میں ایک خاتون رجنی دیوی زوجہ بلبیر سنگھ ساکنہ ارنیہ زخمی ہوئیں۔ اور پاکستان کی جانب سے فائرنگ جاری رہی جس کے نتیجے میں ایک کانسٹیبل باسوا راج بھی زخمی ہو گیا جسے فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جس کے بعد اسے جموں اسپتال منتقل کیا گیا۔
ادھر، پاکستان نے ان سبھی دعووں کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بھارت کی جانب سے سیالکوٹ میں سرحد کے اس پار ڈرون بھیجے گئے جسے پاکستانی رینجرز نے مار گرایا۔ پاکستانی فوجی ذرائع کے مطابق اس پر پردہ پوشی کے لیے بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس کے جواب میں پاکستان نے بھی بھارتی پوسٹس کو نشانہ بنایا، پاکستان کی جانب سے کسی بھی فوجی یا شہری کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ تاہم پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ سرحدی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔