جموں: جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں کی بھٹنڈی مسجد میں شیعہ برادری نے نماز جمعہ کے موقع پر فلسطین کے حق میں نعرے بازی کی اور اسرائیل، فلسطین تنازعہ کے پرامن حل کے لئے دعا کی۔ نماز جمعہ سے قبل شیعہ طبقے سے وابستہ سینکڑوں مسلمانوں نے فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ جموں میں شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین کی قیادت میں بھٹنڈی مسجد میں پر امن احتجاج بھی کیا گیا۔
شیعہ فیڈریشن کے صوبائی صدر عاشق حسین نے احتجاج کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج ہم نے فلسطین کے حق میں احتجاج کیا اور ہم ہمیشہ مظلوم کے ساٹھ کھڑے رہیں گے۔‘‘ انہوں نے غزہ کے ہسپتال پر بمباری کی سخت مذمت کی اور تشدد کے خاتمے اور اسرائیل فلسطین تنازعہ کے پر امن حل کی بھی وکالت کی۔ شیعہ فیڈریشن کے صدر نے مزید کہا کہ ’’احتجاج کا مقصد فلسطینی عوام کی حالت زار کی طرف توجہ مبذول کرانا اور ان کے مقصد کے لیے حمایت کرنا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے شیعہ فیڈریشن کے صدر نے کہا کہ ’’ما سوائے ایران سبھی مسلم ممالک خاموش بیٹھے ہیں۔‘‘ انہوں نے عالمی برادری خاص کر مسلم ممالک سے یک جٹ ہو کر مظلوم فلسطینیوں کا ساتھ دینے کی پر زور اپیل کی۔ اقوام متحدہ کے رول سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں شیعہ فیڈریشن کے صدر نے کہا: ’’اگر اقوام متحدہ نے حقیقی معنوں میں اپنا رول ادا کیا ہوتا تو آج غزہ کے معصوموں ک قتل عام نہیں ہوتا۔‘‘ انہوں نے فلسطین سمیت غزہ میں ہوئی شہری ہلاکتوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا: ’’اگر عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بنی رہیں تو جلد ہی تیسری عالمی جنگ چھڑ جائے گی۔‘‘
مزید پڑھیں: Protest Against Israel اسرائیل کے جھنڈے کو پیروں سے روندنے پر چار مسلم نوجوان گرفتار، ضمانت پر رہا
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو غزہ کے ایک اسپتال میں ہوئے دھماکے کی سخت مذمت کی، جس میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔