جموں و کشمیر کے صوبہ جموں کے نگروٹہ میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم میں چار عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جموں کے بن ٹول پلازہ نگروٹہ کے قریب عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم صبح پانچ بجے شروع ہوا۔
پولیس کے مطابق عسکریت پسندوں کا ایک گروپ، جو گاڑی میں سوار تھا نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کر دی۔
جوابی کارروائی میں چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ دو اہلکار زخمی ہو گئے ہیں، جن کی شناخت کلدیپ راج ولد سبھاش چندر عمر 32 برس اور محمد اسحق ملک ساکنہ نیل بانیہال کے طور ہو گئی ہے۔ زخمی اہلکاروں کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق چاروں عسکریت پسندوں کا تعلق جیش محمد نامی عسکری تنظیم سے تھا، جو کشمیر کی جانب جا رہے تھے۔
اس سلسلہ میں ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹرک کو دھماکے سے اُڑایا گیا ہے۔
فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ٹرک کا ڈرئیور کون ہے، اور کیا وہ عام شہری ہے۔
پولیس کے مطابق آپریشن میں صرف ایس او جی شامل ہے۔
میڈیا کو انکاونٹر کے مقام پر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے، اور انہیں نگروٹہ پاس کے قریب روکا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جموں - سرینگر قومی شاہراہ کو بھی انکاؤنٹر کے پیش نظر بند کر دیا گیا ہے۔
وہیں ادھم پور اور دیگر ملحقہ علاقوں میں سکیورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل، عسکریت پسندوں نے 31 جنوری کو بن ٹول پلازہ کے قریب پولیس ٹیم پر فائرنگ کی تھی ، جس میں تین عسکریت پسند ہلاک اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا تھا۔