پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے کے انخلاء کے بعد ایک سال مکمل ہونے والا ہے۔ اس دوران جموں و کشمیر میں مقیم 3 برادریوں کے لوگوں کو ایک بڑی راحت ملی ہے۔ اس میں والمیکی سماج، گورکھا سماج اور مغربی پاکستانی مہاجر شامل ہیں۔ اس دوران گورکھا سماج کو اس سے کتنا فائدہ پہنچا ہے ای ٹی وی بھارت نے گورکھا سماج کے کئی لوگوں کے ساتھ بات چیت کی۔
گورکھا سماج سے تعلق رکھنے والے کیشن کا کہنا ہے کہ اب ہمیں بھارت نے اپنی گود میں سما لیا ہے، ہمارے بچوں کو قابلیت اور اہلیت کے مطابق مواقع ملیں گے اور یہ دن ہمارے لئے اب 15 اگست سے بھی بڑھ کر ہے۔
ایک دوسرے شخص نے کہا کہ پہلے ہم لوگ یہاں لاوارث کی طرح تھے لیکن اب اس فیصلے کے بعد ہمیں احساس ہوا ہے کہ ہم اس ملک کے باشندے ہیں۔
گورکھا سماج سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان منیش کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی نوکری نہیں مل پاتی تھی اور نہ ہی اچھے تعلیمی اداروں میں داخلہ ملتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا روزگار کھڑا کرنے کے لئے لون بھی فراہم نہیں کیا جاتا تھا لیکن اب ہمارے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہے اب ہم دوسروں کی طرح مواقع حاصل کر سکیں گے۔