احتجاجی افراد چینی صدر شی جن پنگ کی تصویر کو جوتوں سے مار رہے تھے اور چین پر حملہ کرنے کی وکالت کر رہے تھے۔
اس موقع پر ڈوگرہ فرنٹ کے ایک لیڈر نے میڈیا کو بتایا کہ اس وقت چین پر حملہ کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا: 'اس وقت آر یا پار، ایک ہی بار بنا کسی انتظار کے چین پر حملہ کرو اور چین کو نابود کرو'۔
موصوف نے کہا کہ آج کی بھارتی فوج 2020 کی فوج ہےاور جو ہمارے پاس سامان ہے وہاں جانے کی ضرورت بھی نہیں ہے بلکہ یہیں سے حملہ کر کے چین کو نابود کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 71 میں پاکستان کو جو ہوا آج وہ مشکل میں ہے۔
بتادیں کہ لداخ یونین ٹریٹری میں حقیقی کنٹرول لائن پر چین اور بھارت کے درمیان رسہ کشی جاری ہے اور دونوں کے درمیان ٹکراؤ کی رپورٹس ہیں جس کے لئے طرفین ایک دوسرے کو ہی مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔