جموں: جموں وکشمیر انتظامیہ نے منگل کے روز 1993 بیچ کے آئی پی ایس افسر دیپک کمار، ڈائریکٹر پراسیکیوشن کشمیر جو اضافی چارج مینجنگ ڈائریکٹر پولیس ہوسنگ کارپوریشن سنبھالے ہوئے ہے کو ڈی جی پریزن( جیل خانہ ) جموں و کشمیر کی اضافی ذمہ داری سونپی ہے۔ اس عہدے پر اس سے پہلے ہیمنت کمار لوہیا تھے جنہیں اپنی رہائش گاہ میں 4 اکتوبر کے روز مردہ حالت میں پایا گیا ہے۔Deepak Kumar DG Prisons JK
بتادیں کہ جموں و کشمیر جیلوں کے ڈائریکٹر جنرل ہیمنت کمار لوہیا جموں شہر کے مضافات کے ایک گھر میں مردہ حالت میں 4 اکتوبر کو پائے گئے ہیں۔ اے ڈی جی پی جموں زون مکیش سنگھ نے کہا کہ ڈی جی (جیل خانہ جات) ہیمنت لوہیا کی لاش مشکوک حالات میں پائی گئی ہے۔ جائے وقوعہ کی ابتدائی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک مشتبہ قتل کیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوہیا کا گھریلو ملازم فرار ہے اور پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی ہے۔ Hemant Kumar Lohia Found Dead
وہیں جموں و کشمیر ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ ایچ کے لوہیا کچھ دنوں سے اپنے دوست کے گھر ٹھہرے ہوئے تھے۔ رات کا کھانا کھا کر وہ واپس اپنے کمرے میں آرام کرنے چلے گئے۔ اس دوران گھریلو ملازم ان کی مدد کرنے کے بہانے کمرے میں داخل ہوا۔ اس کے بعد ملازم نے اندر سے دروازہ بند کردیا اور ان پر تیز دھار ہتھیار سے کئی حملے کئے، جس کے سبب ان کی موت ہوگئی۔ house servant main accused in Hemant Lohia's death case
مزید پڑھیں: Hemant Lohia's Death Case ہیمنت لوہیا کی موت معاملہ کا کلیدی ملزم یاسر احمد گرفتار
وہیں ڈی جی پی (جیل) ہیمنت لوہیا کی موت کے واقعہ کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک گھریلو ملازم یاسر احمد ساکن رامبن کلیدی ملزم ہے۔ جائے وقوعہ سے جمع کی گئی کچھ سی سی ٹی وی فوٹیجز میں مشتبہ ملزم کو اس جرم کو انجام دینے کے بعد بھاگتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔ وہ اس گھر میں تقریباً چھ ماہ سے کام کر رہا تھا، ابتدائی تفتیش سے پتا چلا ہے کہ وہ اپنے رویے میں کافی جارحانہ تھا اور ذرائع کے مطابق ذہنی دباؤ کا شکار بھی تھا۔Hemant Lohias Death Case