ETV Bharat / state

'پاکستان کی دھمکیوں کے باوجود مرکزی حکومت نے ریٹلے بجلی پروجیکٹ کو منظور کیا'

author img

By

Published : Jan 20, 2021, 6:42 PM IST

پاکستان کی جانب سے پروجیکٹ کی خلاف ورزی کے بعد سنہ 2017 میں عالمی بینک نے بھارت کو اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی اجازت دی تھی۔

ریٹلے بجلی پروجیکٹ کو منظور کیا'
ریٹلے بجلی پروجیکٹ کو منظور کیا'

جموں و کشمیر کے لیفٹینینٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ پاکستان کی دھمکیوں کے باوجود مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں 850 میگاواٹ کے ریٹلے بجلی پروجیکٹ کو منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہا 'وزیر اعظم نرندر مودی کی قیادت میں منظور یہ بجلی پورجیکٹ آئندہ پانچ سالوں میں مکمل کیا جائے گا اور اس پروجیکٹ کی مدد سے 4000 مقامی نوجوانوں کو نوکریاں ملیں گی۔

منوج سنہا نے کہا ہے کہ این ایچ پی سی کی جانب سے تعمیر کیے جارہے اس ڈیم میں 49 فیصد شراکت داری جموں و کشمیر کی ہوگی۔

ریٹلے پاور پروجیکٹ دریائے چناب میں ضلع کشتواڑ کے دربشالا مقام پر بنایا جارہا ہے۔ 25 جون 2013 کو اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اس ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا تھا، اس کے بعد سے پاکستان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ پروجیکٹ انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی ہے۔

پاکستان کی جانب سے پروجیکٹ کی خلاف ورزی کے بعد سنہ 2017 میں عالمی بینک نے بھارت کو اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی اجازت دی تھی۔

یہ بھی پڑھیے
جموں : 850 میگاواٹ بجلی پروجیکٹ کا اعلان، بارہ ہزار نوکریاں

اس پروجیکٹ کو سنہ 2018 میں مکمل کیا جانا تھا لیکن اب ایک بار پھر لیفٹینینٹ گورنر منوج سنہا کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ اس پروجیکٹ کو آئندہ پانچ سالوں میں مکمل کیا جائے گا۔

منوج سنہا نے کہا ہے کہ این ایچ پی سی کی جانب سے تعمیر کیے جارہے اس ڈیم میں 49 فیصد شراکت داری جموں و کشمیر کی ہوگی۔

جموں و کشمیر کے لیفٹینینٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ پاکستان کی دھمکیوں کے باوجود مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں 850 میگاواٹ کے ریٹلے بجلی پروجیکٹ کو منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہا 'وزیر اعظم نرندر مودی کی قیادت میں منظور یہ بجلی پورجیکٹ آئندہ پانچ سالوں میں مکمل کیا جائے گا اور اس پروجیکٹ کی مدد سے 4000 مقامی نوجوانوں کو نوکریاں ملیں گی۔

منوج سنہا نے کہا ہے کہ این ایچ پی سی کی جانب سے تعمیر کیے جارہے اس ڈیم میں 49 فیصد شراکت داری جموں و کشمیر کی ہوگی۔

ریٹلے پاور پروجیکٹ دریائے چناب میں ضلع کشتواڑ کے دربشالا مقام پر بنایا جارہا ہے۔ 25 جون 2013 کو اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اس ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا تھا، اس کے بعد سے پاکستان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ پروجیکٹ انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی ہے۔

پاکستان کی جانب سے پروجیکٹ کی خلاف ورزی کے بعد سنہ 2017 میں عالمی بینک نے بھارت کو اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی اجازت دی تھی۔

یہ بھی پڑھیے
جموں : 850 میگاواٹ بجلی پروجیکٹ کا اعلان، بارہ ہزار نوکریاں

اس پروجیکٹ کو سنہ 2018 میں مکمل کیا جانا تھا لیکن اب ایک بار پھر لیفٹینینٹ گورنر منوج سنہا کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ اس پروجیکٹ کو آئندہ پانچ سالوں میں مکمل کیا جائے گا۔

منوج سنہا نے کہا ہے کہ این ایچ پی سی کی جانب سے تعمیر کیے جارہے اس ڈیم میں 49 فیصد شراکت داری جموں و کشمیر کی ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.