ETV Bharat / state

شاعری کشمیر کے اقتصادی بحران کا حل نہیں: جیویر شیرگل - مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر

جموں و کشمیر کے لئے مختص بجٹ کو مرکزی حکومت کے ذریعہ ترقی کا بجٹ کہا جارہا ہے، مگر ساتھ ساتھ آرٹیکل 370 کے خاتمہ کے بعد جموں وکشمیر میں سیاحت کی شرح جس طرح نیچےگری ہے، اس کا ذکر بھی چھڑ گیا ہے۔

شاعری کشمیر کے اقتصادی بحران کا حل نہیں
شاعری کشمیر کے اقتصادی بحران کا حل نہیں
author img

By

Published : Feb 1, 2020, 4:20 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 7:00 PM IST

مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر کے لیے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کے لئے 30757 کروڑ ، لداخ کے لئے 5958 کروڑ روپے مختص کرتے ہوئے یہ واضح اشارہ دیا ہے کہ حکومت ان دونوں خطوں کی ترقی پر دھیان دے رہی ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج صبح بجٹ پڑھتے ہوئے ڈل جھیل پر کھلنے والے پھول کے ذکر کے ساتھ جیسے ہی کشمیر کے لئے بجٹ مختص کرنے کی بات کہی، اپوزیشن رہنماوں کی جانب سے 'فاروق عبداللہ' کا لقمہ دیا گیا۔

شاعری کشمیر کے اقتصادی بحران کا حل نہیں
جموں و کشمیر کے لئے مختص بجٹ کو مرکزی حکومت کے ذریعہ ترقی کا بجٹ کہا جارہا ہے، مگر ساتھ ساتھ آرٹیکل 370 کے خاتمہ کے بعد جموں وکشمیر میں سیاحت کی شرح جس طرح نیچےگری ہے، اس کا ذکر بھی چھڑ گیا ہے۔

کانگریس پارٹی کے ترجمان جیویر شیرگل نے ایک ٹویٹ کر کے وزیر خزانہ کے ذریعہ کشمیر پر 'شاعری' کرنے کی تفریح لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاعری کشمیر کے اقتصادی بحران کا حل نہیں۔

واضح ہو کہ آرٹیکل 370 کے خاتمہ کے بعد جموں و کشمیر کی سیاحت شدید متاثر ہوئی ہے۔ 'انڈیا اسپینڈ ویب سائٹ' کے مطابق سیاحت ریاست کی جی ڈی پی میں 7 فیصد جڑتی ہے، جس کے متاثر ہونے سے صورت حال بہت سنگین ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ایک برس میں جموں و کشمیر کی سیاحت اور دست کاری کے شعبہ میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ ملازمتیں ختم ہوئی ہیں۔

مزید پڑھیں: بجٹ 2020: سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل

کمیشن برائے اقلیتی السنہ کے سابق سربراہ پروفیسر اختر الواسع نے کشمیر کے لئے مختص بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 370 کے ہٹانے اور لاک ڈاون سے جموں و کشمیر کی معیشت کو جو نقصان پہنچا ہے ( جذباتی بحران الگ) اس کے مد نظر جو بجٹ مختص کیا گیا ہے وہ کوئی احسان نہیں ہے۔ بلکہ یہ ایک ضرورت تھی، جو بھرپائی ہے۔

مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر کے لیے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کے لئے 30757 کروڑ ، لداخ کے لئے 5958 کروڑ روپے مختص کرتے ہوئے یہ واضح اشارہ دیا ہے کہ حکومت ان دونوں خطوں کی ترقی پر دھیان دے رہی ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج صبح بجٹ پڑھتے ہوئے ڈل جھیل پر کھلنے والے پھول کے ذکر کے ساتھ جیسے ہی کشمیر کے لئے بجٹ مختص کرنے کی بات کہی، اپوزیشن رہنماوں کی جانب سے 'فاروق عبداللہ' کا لقمہ دیا گیا۔

شاعری کشمیر کے اقتصادی بحران کا حل نہیں
جموں و کشمیر کے لئے مختص بجٹ کو مرکزی حکومت کے ذریعہ ترقی کا بجٹ کہا جارہا ہے، مگر ساتھ ساتھ آرٹیکل 370 کے خاتمہ کے بعد جموں وکشمیر میں سیاحت کی شرح جس طرح نیچےگری ہے، اس کا ذکر بھی چھڑ گیا ہے۔

کانگریس پارٹی کے ترجمان جیویر شیرگل نے ایک ٹویٹ کر کے وزیر خزانہ کے ذریعہ کشمیر پر 'شاعری' کرنے کی تفریح لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاعری کشمیر کے اقتصادی بحران کا حل نہیں۔

واضح ہو کہ آرٹیکل 370 کے خاتمہ کے بعد جموں و کشمیر کی سیاحت شدید متاثر ہوئی ہے۔ 'انڈیا اسپینڈ ویب سائٹ' کے مطابق سیاحت ریاست کی جی ڈی پی میں 7 فیصد جڑتی ہے، جس کے متاثر ہونے سے صورت حال بہت سنگین ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ایک برس میں جموں و کشمیر کی سیاحت اور دست کاری کے شعبہ میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ ملازمتیں ختم ہوئی ہیں۔

مزید پڑھیں: بجٹ 2020: سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل

کمیشن برائے اقلیتی السنہ کے سابق سربراہ پروفیسر اختر الواسع نے کشمیر کے لئے مختص بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 370 کے ہٹانے اور لاک ڈاون سے جموں و کشمیر کی معیشت کو جو نقصان پہنچا ہے ( جذباتی بحران الگ) اس کے مد نظر جو بجٹ مختص کیا گیا ہے وہ کوئی احسان نہیں ہے۔ بلکہ یہ ایک ضرورت تھی، جو بھرپائی ہے۔

Intro:جموں و کشمیر کے لئے بجٹ:

اس بجٹ کو ریاست میں سنگین اقتصادی بحران کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے


جموں وکشمیر کی تقسیم کے بعد ریاست مرکز کے زیر انتظام خطے میں شامل ہوچکا ہے، بجٹ 2020-21 کے لئے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کے لئے 30757 کروڑ اور لداخ کے لئے 5958 کروڑ روپے مختص کرتے ہوئے یہ واضح اشارہ دیا ہے کہ حکومت ان دونوں خطوں کی ترقی پر دھیان دے رہی ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج صبح بجٹ پڑھتے ہوئے ڈل جھیل پر کھلنے والے پھول کے ذکر کے ساتھ جیسے ہی کشمیر کے لئے بجٹ مختص کرنے کی بات کہی، اپوزیشن رہنماوں کی جانب سے "فاروق عبداللہ" کا لقمہ دیا گیا۔



Body:جموں و کشمیر کے لئے مختص بجٹ کو مرکزی حکومت کے ذریعہ ترقی کا بجٹ کہا جارہا ہے، مگر ساتھ ساتھ آرٹیکل 370 کے خاتمہ کے بعد جموں وکشمیر میں سیاحت کی شرح جس طرح دھڑام سے گری ہے، اس کا ذکر بھی چھڑ گیا ہے۔
کانگریس کے ترجمان جیویر شیرگل نے ایک ٹویٹ کر کے وزیر خزانہ کے ذریعہ کشمیر پر "شاعری" کرنے کی تفریح لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاعری کشمیر کے اقتصادی بحران کا حل نہیں۔
واضح ہو کہ آرٹیکل 370 کے خاتمہ کے بعد جموں و کشمیر کی سیاحت شدید متاثر ہوئی ہے۔ انڈیا اسپینڈ ویب سائٹ کے مطابق سیاحت ریاست کی جی ڈی پی میں 7 فیصد جڑتی ہے، جس کے متاثر ہونے سے صورت حال بہت سنگین ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ایک سال میں جموں و کشمیر کی سیاحت اور دست کاری کے شعبہ میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ ملازمتیں ختم ہوئی ہیں۔



Conclusion:کمیشن برائے اقلیتی السنہ کے سابق سربراہ پروفیسر اختر الواسع نے کشمیر کے لئے مختص بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 370 کے ہٹانے اور لاک ڈاون سے جموں و کشمیر کی معیشت کو جو نقصان پہنچا ہے ( جذباتی بحران الگ) اس کے مد نظر جو بجٹ مختص کیا گیا ہے وہ کوئی احسان نہیں ہے۔ بلکہ یہ ایک ضرورت تھی، جو بھرپائی ہے۔
Last Updated : Feb 28, 2020, 7:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.