بھارتیہ جنتا پارٹی جموں کشمیر کے ترجمان ابھیجیت سنگھ جسروٹیہ نے بھارت جو ڑو یاترا پر تنقید کرتے ہوئے پارٹی کے لیڈر اور راہل گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن پر تقسیم اور ملک مخالف ذہنیت کو فروغ دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ ملک کو متحد کرنے کے خلاف ہے انہوں نے کہا کہ یہ جواہر لال نہرو ہی تھے جنہوں نے کشمیر کو تقسیم کیا اور کانگریس کی ہندوستان کو متحد کرنے کی کوششوں کا مذاق اڑایا۔
آج جموں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ یہ یاترا کنیا کماری سے شروع ہو کر جموں پہنچ گئی ہے اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو جموں کشمیر میں کانگریس کے وقت 1987 سے متعلق مختلف سوالوں کا جواب دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اب بھارت جوڑو یاترا سے ملک کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کر رہی ہیں جبکہ کانگریس نے جموں کشمیر میں نفرتوں کو فروغ دیا ہے ،ان کے مطابق 1987 کے انتخابات میں دھاندلیاں کی گئی ۔
وہیں آج بھارت جوڑو یاترا کو کانگریس پارٹی کے لیے زندگی بچانے والا قرار دیتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ یاترا پارٹی کو ایک نئی شکل میں لائے گی اور پارٹی پہلے سے زیادہ فعال رہے گی،رمیش نے ضلع کٹوا میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ جس طرح سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اس یاترا پرتنقیدکررہی ہے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکمراں پارٹی پریشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس سب سے پرانی پارٹی ہے اور اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود ہر محلے، قصبہ اورگاوں میں موجود ہے۔ بھارت جوڑو یاترا پر بی جے پی کی تنقید پر انہوں نے کہا یہ بھارت جوڑو یاترا ہے۔ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ بی جے پی کیا کہہ رہی ہے۔ میری توجہ بھارت جوڑو یاترا پر ہے۔ رمیش نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے بیانات سے صاف ہے کہ وہ اس دورے سے ناراض ہیں۔
مزید پڑھیں:Bharat Jodo Yatra بھارت جوڑو یاترا کٹھوعہ سے شروع