جموں: نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے پیر کو کہا کہ 2018 کے پنچایت انتخابات کا بائیکاٹ کرنا ایک 'بڑی غلطی' تھی اور پارٹی کو مستقبل میں جموں و کشمیر کے ہر انتخابات میں حصہ لینا چاہیے۔ اس دوران انہوں نے متنازع الفاظ بولتے ہوئے کہا کہ 'وہ فوج اور حکومت سے کہنا چاہتے ہیں کہ انتخابات میں مداخلت نہ کریں ورنہ ایسا طوفان آئے گا جسے آپ قابو نہیں کر پائیں گے۔'Farooq abdullah Statement on army interference in Election
انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ کرسی پر ایک بیان دیتے ہیں جبکہ کرسی سے اتر کر دوسرا بیان دیتے ہیں۔ وہ کرسی حاصل کرنے کے لیے ایسے بیان دیتے ہیں چاہیے اس کے لیے کسی کی بھی بلی چڑھ جائے۔ انہوں نے کہا فاروق عبداللہ نے 1987 اور 1996 میں انتخابات میں دھاندلیاں کرکے کرسی حاصل کی تھی۔Militancy in kashmir
بی جے پی ترجمان نے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس پر نتقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ان سیاسی پارٹیوں میں صرف خاندانی راج چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جموں و کشمیر کے عوام کو سمجھ آگیا ہے کہ کون ان کے لیے کام کرتا ہے اور کون انہیں دھوکے میں رکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں 1987 کے بعد جو خوان بہا ہے ان سب کے ذمہ دار ڈاکٹر فاروق عبداللہ ہیں کیونکہ انہوں نے کشمیر میں بندوق داخل کروائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے سبھی پارٹیوں کو ملک کی ترقی کے لیے موقع دیا تھا، چاہیے وہ پی ڈی پی ہو یا نیشنل کانفرنس۔ ان پارٹوں کو صرف اپنی کرسی سے مطلب تھا نہ کیا ملک سے۔ یہی لیڈر کشمیر میں ایک بیان ، جموں میں دوسرا بیان اور جب کہ دہلی پہنچنے پر تیسرا بیان دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: Farooq Abdullah Slams BJP کشمیر ی عوام کو غلام بنایا جارہا ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ