ETV Bharat / state

عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ایک تاریخی فیصلہ ہے، رویندر رینا

بی جے پی جموں و کشمیر صدر رویندر رینا نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے دفعہ 370 پر جو فیصلہ سنایا ہے، اب کشمیر کے سیاسی لیڈران کو اس حوالے سے اشتعال انگریز بیان بازی سے احتراز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر لوگوں کی بہتری کے لئے کام کرنا چاہئے۔ BJP On SC verdict on Article 370

Ravinder Raina
رویندر رینا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 11, 2023, 4:29 PM IST

دفعہ 370 فیصلہ: عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ایک تاریخی فیصلہ ہے: رویندر رینا

جموں: بی جے پی کے جموں و کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینا نے دفعہ 370 پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو ایک تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب ہم سب کو جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے مل کر آگے بڑھنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے اندر مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کو گذشتہ 70 برسوں سے اپنے حقوق نہیں مل رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کے تمام سیاسی لیڈروں کو اشتعال انگریز بیان بازی نہیں کرنی چاہئے۔

بتادیں کہ عدالت عظمیٰ نے پیر کو مرکزی حکومت کے دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کو بر قرار رکھا اور الیکشن کمشین کو جموں وکشمیر میں 30 ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کے لئے اقدام کرنے کی ہدایت دی اور انہوں نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے لئے فوری اقدام کرنے کی بھی ہدایت دی۔

موصوف صدر نے پیر کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ 'عدالت عظمیٰ کا دفعہ 370 کے متعلق فیصلہ ایک تاریخی فیصلہ ہے جموں وکشمیر کے اندر مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کو گذشتہ 70 برسوں سے دفعہ 370 کی وجہ سے اپنے حقوق نہیں مل رہے تھے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مختلف ذاتوں اور سماج کے مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کو اپنے حقوق نہیں مل رہے تھے ملک کے آئین کے جو اہم دفعات تھے، ان کو یہاں لاگو نہیں کیا جا رہا تھا انسداد رشوت، انسانی حقوق کمیشن وغیرہ جیسے قوانین نافذ نہیں تھے اور یہاں کے بچے حق تعلیم کے حق سے بھی محروم تھے'۔

انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد تمام لوگوں کو اپنے حقوق ملنے لگے اور آج جموں وکشمیر کا ہر شہری ملک کی ان تمام پالیسیوں سے بہرہ ور ہو رہا ہے جن کو یہاں عمل میں نہیں لایا جاتا تھا۔مسٹر رینہ نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے سے جموں وکشمیر کے ہر طبقے اور ہر مذہب سے وابستہ لوگوں کا بھلا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ایک ہو کر اپنے نوجوانوں کے بہتر مستقبل اور جموں وکشمیر کی فلاح و ترقی کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔

جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں اعلان کرنا الکیشن کمیشن آف انڈیا کا کام ہے کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن کے انعقاد کے متعلق اعلان نہیں کرسکتی ہے'۔انہوں نے کہا کہ چاہئے وہ اسمبلی انتخابات ہوں یا پارلیمانی انتخابات ہوں بی جے پی لڑنے کے لئے تیار ہے۔

مزید پڑھیں:

دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق

دفعہ 370 پر سپریم کورٹ کا فیصلہ منزل نہیں محض ایک پڑاؤ: محبوبہ مفتی

دفعہ 370 پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، کشمیری رہنماؤں کا رد عمل

ایک اور سوال کے جواب میں موصوف صدر نے کہا کہ'عدالت عظمیٰ نے دفعہ 370 پر فیصلہ سنایا ہے اب سیاسی لیڈروں عمر عبدللہ صاحب، محبوبہ مفتی صاحبہ، غلام نبی آزاد صاحب، سجاد لون صاحب، سید محمد الطاف بخاری صاحب کو اشتعال انگریز بیان بازی سے احتراز کرنا چاہئے'۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر لوگوں کی بہتری کے لئے کام کرنا چاہئے۔

دفعہ 370 فیصلہ: عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ایک تاریخی فیصلہ ہے: رویندر رینا

جموں: بی جے پی کے جموں و کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینا نے دفعہ 370 پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو ایک تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب ہم سب کو جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے مل کر آگے بڑھنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے اندر مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کو گذشتہ 70 برسوں سے اپنے حقوق نہیں مل رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کے تمام سیاسی لیڈروں کو اشتعال انگریز بیان بازی نہیں کرنی چاہئے۔

بتادیں کہ عدالت عظمیٰ نے پیر کو مرکزی حکومت کے دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کو بر قرار رکھا اور الیکشن کمشین کو جموں وکشمیر میں 30 ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کے لئے اقدام کرنے کی ہدایت دی اور انہوں نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے لئے فوری اقدام کرنے کی بھی ہدایت دی۔

موصوف صدر نے پیر کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ 'عدالت عظمیٰ کا دفعہ 370 کے متعلق فیصلہ ایک تاریخی فیصلہ ہے جموں وکشمیر کے اندر مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کو گذشتہ 70 برسوں سے دفعہ 370 کی وجہ سے اپنے حقوق نہیں مل رہے تھے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مختلف ذاتوں اور سماج کے مختلف طبقوں سے وابستہ لوگوں کو اپنے حقوق نہیں مل رہے تھے ملک کے آئین کے جو اہم دفعات تھے، ان کو یہاں لاگو نہیں کیا جا رہا تھا انسداد رشوت، انسانی حقوق کمیشن وغیرہ جیسے قوانین نافذ نہیں تھے اور یہاں کے بچے حق تعلیم کے حق سے بھی محروم تھے'۔

انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد تمام لوگوں کو اپنے حقوق ملنے لگے اور آج جموں وکشمیر کا ہر شہری ملک کی ان تمام پالیسیوں سے بہرہ ور ہو رہا ہے جن کو یہاں عمل میں نہیں لایا جاتا تھا۔مسٹر رینہ نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے سے جموں وکشمیر کے ہر طبقے اور ہر مذہب سے وابستہ لوگوں کا بھلا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ایک ہو کر اپنے نوجوانوں کے بہتر مستقبل اور جموں وکشمیر کی فلاح و ترقی کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔

جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں اعلان کرنا الکیشن کمیشن آف انڈیا کا کام ہے کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن کے انعقاد کے متعلق اعلان نہیں کرسکتی ہے'۔انہوں نے کہا کہ چاہئے وہ اسمبلی انتخابات ہوں یا پارلیمانی انتخابات ہوں بی جے پی لڑنے کے لئے تیار ہے۔

مزید پڑھیں:

دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق

دفعہ 370 پر سپریم کورٹ کا فیصلہ منزل نہیں محض ایک پڑاؤ: محبوبہ مفتی

دفعہ 370 پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، کشمیری رہنماؤں کا رد عمل

ایک اور سوال کے جواب میں موصوف صدر نے کہا کہ'عدالت عظمیٰ نے دفعہ 370 پر فیصلہ سنایا ہے اب سیاسی لیڈروں عمر عبدللہ صاحب، محبوبہ مفتی صاحبہ، غلام نبی آزاد صاحب، سجاد لون صاحب، سید محمد الطاف بخاری صاحب کو اشتعال انگریز بیان بازی سے احتراز کرنا چاہئے'۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر لوگوں کی بہتری کے لئے کام کرنا چاہئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.