مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے چار جولائی کے بعد نئی گائیڈ لائن کے مطابق جموں و کشمیر میں ریڈ زون اضلاع کو چھوڑ کر تمام اضلاع میں شاپنگ مالز میں 50 فیصد دکانوں کو صبح 9 بجے سے لے کر شام 7 بجے تک ہی کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
جموں میں لاک ڈاون میں مزید رعایت دیے جانے کے باوجود مذہبی مقامات مسلسل چار مہینوں سے بند پڑے ہیں، جموں و کشمیر کا سب سے بڑا چاند نگر گرودوارہ، سینٹ پال گاندھی نگر گرجاگھر، رگونات مندر اور تلاب کٹی کا مسجد سمیت دیگر مذہبی مقامات بدستور بند ہے جبکہ مسجدوں، مندروں ، گردواروں اور گرجاگھروں کی صفائی کرنے کے لیے انتظامیہ نے چند افراد کو اجازت دی ہے تاہم عبادت کرنے کے لیے کسی بھی مذہبی مقامات پر پانچ سے زیادہ افراد کو عبادت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
مقامی خاتون رسمی شرما نے کہا کہ جس طرح سے اب لاک ڈاون میں ریاعت دی جارہی ہے جس کی وجہ سے دوکانداروں سمیت عام لوگوں کو راحت پہنچ رہی ہے تاہم مذہبی مقامات کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، انہوں نے حکومت سے مذہبی مقامات کو کھولنے کی اپیل کی ہے۔
مقامی باشندہ اجیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر سرکار کو چاہیے کہ وہ عبادت گاہوں پر لوگوں کی نقل حرکت پر پابندی ختم کرکے عام لوگوں کو عبادت گاہوں میں عبادت کرنے کی اجازت دے جس طرح سے دوکانداروں کو دوکان کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں تمام ریستوران، ہوٹلز اور ہوم ڈلیوری کی اجازت دی گئی ہے لیکن اس دوران صرف 50 فیصد ملازمین کے ساتھ ہی کام کرنا ہوگا تاکہ سماجی فاصلے کو برقرار رکھا جاسکے۔