ETV Bharat / state

لنگر لگانے والوں کو بھی جموں چھوڑنے کا حکم - jammu

ریاست جموں و کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں آج امرناتھ یاتریوں کی خدمت کے لیے لنگر لگانے والوں کو حکومت نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔

لنگر لگانے والوں کو بھی جموں چھوڑنے کا حکم
author img

By

Published : Aug 4, 2019, 5:08 AM IST

حکم نامے کے مطابق دو دنوں کے اندر اندر تمام لنگروں کو بند کیے جانے اپنے گھر والوں کے ساتھ 6 اگست تک ریاست چھوڑ کر چلے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ تاہم یہ حکم نامہ منظر عام پر نہیں لایا گیا بلکہ صرف لنگر لگانے والوں کو ارسال کیا گیا۔

لنگر لگانے والوں کو بھی جموں چھوڑنے کا حکم

اتر پردیش کے ضلع کانپور سے لنگر لگانے والے دنیش سونی کا کہنا ہےکہ حکومت کی جانب سے جاری احکام سے انہیں کافی مایوسی ہوئی ہے

مشرقی ریاست اتر پردیش کے ضلع کانپور سے لنگر لگانے والے دنیش سونی کا کہنا ہے کہ ہم نے 29 جون سے امرناتھ یاتریوں کی خدمت کے لیے لنگر لگایا تھا جو اب تک چل رہا تھا لیکن آج حکومت نے ہمیں لنگر بند کرنے کا حکم دیا ہے اور 6 اگست تک گھر جانے کا الٹی میٹم بھی دیا ہے جس سے ہمیں کافی مایوسی ہوئی ہے۔

اب حکومت جانے کہ ان کا ارادہ کیا ہے۔ ہمیں اس بارے میں کچھ بھی جانکاری نہیں ہے لیکن ہمارے مذہبی عقیدے کے ساتھ بہت غلط ہو رہا ہے۔

دوسری جانب ایک بزرگ یاتری سوریش کمار کا کہنا ہے کہ ہمیں اس بات کا بہت افسوس ہے کہ اچانک حکومت نے یاترا روک دی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کر کے جلد واپس ہو جائیں۔

حکم نامے کے مطابق دو دنوں کے اندر اندر تمام لنگروں کو بند کیے جانے اپنے گھر والوں کے ساتھ 6 اگست تک ریاست چھوڑ کر چلے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ تاہم یہ حکم نامہ منظر عام پر نہیں لایا گیا بلکہ صرف لنگر لگانے والوں کو ارسال کیا گیا۔

لنگر لگانے والوں کو بھی جموں چھوڑنے کا حکم

اتر پردیش کے ضلع کانپور سے لنگر لگانے والے دنیش سونی کا کہنا ہےکہ حکومت کی جانب سے جاری احکام سے انہیں کافی مایوسی ہوئی ہے

مشرقی ریاست اتر پردیش کے ضلع کانپور سے لنگر لگانے والے دنیش سونی کا کہنا ہے کہ ہم نے 29 جون سے امرناتھ یاتریوں کی خدمت کے لیے لنگر لگایا تھا جو اب تک چل رہا تھا لیکن آج حکومت نے ہمیں لنگر بند کرنے کا حکم دیا ہے اور 6 اگست تک گھر جانے کا الٹی میٹم بھی دیا ہے جس سے ہمیں کافی مایوسی ہوئی ہے۔

اب حکومت جانے کہ ان کا ارادہ کیا ہے۔ ہمیں اس بارے میں کچھ بھی جانکاری نہیں ہے لیکن ہمارے مذہبی عقیدے کے ساتھ بہت غلط ہو رہا ہے۔

دوسری جانب ایک بزرگ یاتری سوریش کمار کا کہنا ہے کہ ہمیں اس بات کا بہت افسوس ہے کہ اچانک حکومت نے یاترا روک دی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کر کے جلد واپس ہو جائیں۔

Intro:یاتریوں کے ساتھ ساتھ لنگر لگانے والوں کو بھی جموں چھوڑنے کا حکم جاری ۔

ریاست جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں آج امرناتھ یاتریوں کی خدمت کے لئے لنگر لگانے والوں لوگوں کو سرکار نے حکم نامہ جاری کیا کہ دو دنوں کے اندر اندر لنگر کھانے بند کئے جاۓ اور اپنے گھر والوں کے ساتھ 6 اگست تک ریاست چھوڈ کرجاۓ تاہم یہ حکم نامہ منظر عام پر نہیں لیا گیا بلکہ صرف لنگر لگانے والوں کو ارسال کیا گیا



وہی جموں کے سب سے بڑےیاترا نوایس کے باہر قائم ماتھاوسنوں لنگر کھانا چلانے والے اب لنگر کھانوں کو خالی کرا کر بیرون ریاست واپس جارہے ہیں 

 مشرقی ریاست اترپردیش کے کانپور ضلع سے لنگر لگانے والے دنیس سونی کا کہنا کہ ہم نے 29 جون سے امرناتھ یاتریوں کی خدمت کے لئے لنگر لگایا ہیں اور آج تک چل رہا تھا لیکن اب آج سرکار نے ہمیں لنگر بند کرنے کا حکم دیا ہے اور 6 اگست تک گھر جانے کا الٹی میٹم دیا جسے ہمیں کافی مایوسی ہوئی ہیں اب سرکار ہی جانے کہ ان کا کیا ارادہ ہیں ہمیں اس بارے میں کچھ بھی جانکاری نہیں ہیں لیکن ہمارے ساتھ اور ہماری مذہبی باوناوو کے ساتھ بہت غلط ہوا ہے ۔

اور ایک بزرگ یاتری سرویس کمار کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت دکھ ہیں کہ اچانک سرکار نے یاترا کیوں روکلی ہیں جس ست سبھی لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئ جسے یاتری بھاگنے لگے ۔

واضح رہے ریاست جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کی صلاح دی ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کرکے جلد واپس ہو جائیںریاست جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کی صلاح دی ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کرکے جلد واپس ہو جائیں



Body:یاتریوں کے ساتھ ساتھ لنگر لگانے والوں کو بھی جموں چھوڑنے کا حکم جاری ۔

ریاست جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں آج امرناتھ یاتریوں کی خدمت کے لئے لنگر لگانے والوں لوگوں کو سرکار نے حکم نامہ جاری کیا کہ دو دنوں کے اندر اندر لنگر کھانے بند کئے جاۓ اور اپنے گھر والوں کے ساتھ 6 اگست تک ریاست چھوڈ کرجاۓ تاہم یہ حکم نامہ منظر عام پر نہیں لیا گیا بلکہ صرف لنگر لگانے والوں کو ارسال کیا گیا

وہی جموں کے سب سے بڑےیاترا نوایس کے باہر قائم ماتھاوسنوں لنگر کھانا چلانے والے اب لنگر کھانوں کو خالی کرا کر بیرون ریاست واپس جارہے ہیں 

 مشرقی ریاست اترپردیش کے کانپور ضلع سے لنگر لگانے والے دنیس سونی کا کہنا کہ ہم نے 29 جون سے امرناتھ یاتریوں کی خدمت کے لئے لنگر لگایا ہیں اور آج تک چل رہا تھا لیکن اب آج سرکار نے ہمیں لنگر بند کرنے کا حکم دیا ہے اور 6 اگست تک گھر جانے کا الٹی میٹم دیا جسے ہمیں کافی مایوسی ہوئی ہیں اب سرکار ہی جانے کہ ان کا کیا ارادہ ہیں ہمیں اس بارے میں کچھ بھی جانکاری نہیں ہیں لیکن ہمارے ساتھ اور ہماری مذہبی باوناوو کے ساتھ بہت غلط ہوا ہے ۔

اور ایک بزرگ یاتری سرویس کمار کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت دکھ ہیں کہ اچانک سرکار نے یاترا کیوں روکلی ہیں جس ست سبھی لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئ

واضح رہے ریاست جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کی صلاح دی ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کرکے جلد واپس ہو جائیںریاست جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کی صلاح دی ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کرکے جلد واپس ہو جائیں




Conclusion:یاتریوں کے ساتھ ساتھ لنگر لگانے والوں کو بھی جموں چھوڑنے کا حکم جاری ۔

ریاست جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں آج امرناتھ یاتریوں کی خدمت کے لئے لنگر لگانے والوں لوگوں کو سرکار نے حکم نامہ جاری کیا کہ دو دنوں کے اندر اندر لنگر کھانے بند کئے جاۓ اور اپنے گھر والوں کے ساتھ 6 اگست تک ریاست چھوڈ کرجاۓ تاہم یہ حکم نامہ منظر عام پر نہیں لیا گیا بلکہ صرف لنگر لگانے والوں کو ارسال کیا گیا

وہی جموں کے سب سے بڑےیاترا نوایس کے باہر قائم ماتھاوسنوں لنگر کھانا چلانے والے اب لنگر کھانوں کو خالی کرا کر بیرون ریاست واپس جارہے ہیں 

 مشرقی ریاست اترپردیش کے کانپور ضلع سے لنگر لگانے والے دنیس سونی کا کہنا کہ ہم نے 29 جون سے امرناتھ یاتریوں کی خدمت کے لئے لنگر لگایا ہیں اور آج تک چل رہا تھا لیکن اب آج سرکار نے ہمیں لنگر بند کرنے کا حکم دیا ہے اور 6 اگست تک گھر جانے کا الٹی میٹم دیا جسے ہمیں کافی مایوسی ہوئی ہیں اب سرکار ہی جانے کہ ان کا کیا ارادہ ہیں ہمیں اس بارے میں کچھ بھی جانکاری نہیں ہیں لیکن ہمارے ساتھ اور ہماری مذہبی باوناوو کے ساتھ بہت غلط ہوا ہے ۔

اور ایک بزرگ یاتری سرویس کمار کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت دکھ ہیں کہ اچانک سرکار نے یاترا کیوں روکلی ہیں جس ست سبھی لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئ

واضح رہے ریاست جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کی صلاح دی ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کرکے جلد واپس ہو جائیںریاست جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کی صلاح دی ہے۔

اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کرکے جلد واپس ہو جائیں
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.