جموں: اطلاعات کے مطابق جمعے کی شام کو جموں کے میڈیا ہاؤسز نے ضلعی ترقیاتی کمشنر جموں کے حوالے سے لکھا کہ ہفتے کے روز امرناتھ یاترا معطل رہے گی تاہم سرکاری ترجمان نے اس کو من گھڑت اور حقیقت سے بعید قرار دیا۔
سرکاری ذرائع نے واضح کیا ہے کہ ہفتے کے روز بھی معمول کے مطابق امرناتھ یاترا جاری رہے گی اور اس حوالے سے جو افواہیں پھیلائی جارہی ہیں ان کا حقیقت کے ساتھ کوئی واسط نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ چند میڈیا ہاوسز کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے چار سال مکمل ہونے کے پیش نظر ہفتے کے روز یاترا معطل رہے گی جو من گھڑت اور حقیقت سے کوسوں دور ہے۔ان کے مطابق یاترا حسب معمول ہفتے کے روز بھی جاری رہے گی
-
Claim: Amarnath Yatra to remain suspended on 4th Anniversary of Article 370 Aborgation .
— Information & PR, J&K (@diprjk) August 4, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
#DIPRFactCheck :
▪️ This news item is #FAKE
▪️The Yatra will be released as per norms@PMOIndia @HMOIndia @MIB_India@OfficeOfLGJandK @PIB_India @DDNewslive @airnewsalerts… pic.twitter.com/jS63iFFzr1
">Claim: Amarnath Yatra to remain suspended on 4th Anniversary of Article 370 Aborgation .
— Information & PR, J&K (@diprjk) August 4, 2023
#DIPRFactCheck :
▪️ This news item is #FAKE
▪️The Yatra will be released as per norms@PMOIndia @HMOIndia @MIB_India@OfficeOfLGJandK @PIB_India @DDNewslive @airnewsalerts… pic.twitter.com/jS63iFFzr1Claim: Amarnath Yatra to remain suspended on 4th Anniversary of Article 370 Aborgation .
— Information & PR, J&K (@diprjk) August 4, 2023
#DIPRFactCheck :
▪️ This news item is #FAKE
▪️The Yatra will be released as per norms@PMOIndia @HMOIndia @MIB_India@OfficeOfLGJandK @PIB_India @DDNewslive @airnewsalerts… pic.twitter.com/jS63iFFzr1
معلوم ہوا ہے کہ جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں کئی سیاسی و سماجی جماعتوں نے 5 اگست 2019 میں لیے گئے فیصلوں کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، شیو سینا،کانگریس، اور دیگر سیاسی جماعتوں نے 5 اگست یعنی دفعہ 370 کی منسوخی کی چوتھی برسی پر جموں میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
- پانچ اگست 2019 کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب، پی ڈی پی
- دفعہ 370کی منسوخی کے بعد صادر کیے گئے اہم فیصلوں پر طائرانہ نظر
- جموں وکشمیر میں صدر راج کے پانچ برس مکمل، اسمبلی انتخابات کب ہوں گے؟
خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست 2019 میں جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرکے ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا جو کہ اب جموں وکشمیر اور لداخ یوٹیز کہلاتی ہیں۔ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370کی منسوخی کے چار برس مکمل 5اگست 2023 کو مکمل ہو رہے ہیں، حکمران جماعت بی جے پی اس کو ’’تاریخی فیصلہ‘‘ جبکہ این سی اور پی ڈی پی جیسی سیاسی جماعتیں پانچ اگست 2019 کو ’’کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب‘‘ قرار دے رہی ہیں۔