جموں: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے راجوری کے دورے سے ایک دن پہلے پی ایم پیکیج ملازمین کے دو گروپ آمنے سامنے آگئے ہیں۔ جمعرات کو ایک گروپ نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی، وہیں دوسرے گروپ نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کرنے والے لوگ ہزاروں ملازمین کے نمائندے نہیں ہیں۔ احتجاجی ملازمین نے کہا کہ وزیر داخلہ سے ملازمین کی اصل حالت چھپانے کے لیے انتظامیہ نے ایسے لوگوں سے ملاقات کی، جنہوں نے کبھی ہمارے احتجاج میں شرکت نہیں کی اور نہ ہی وہ ہمارے نمائندے ہیں۔ آل مائیگرنٹ ڈسپلیسڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن کشمیر کے ملازمین آج بھی جموں پریس کلب کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ ملازمین کا کہنا تھا کہ حکومت تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی کے تحت کام کر رہی ہے۔ اس دوران مظاہرین کو منانے کے لیے پولیس اور سیول انتظامیہ کے اہلکار پریس کلب کے پاس پہنچے۔
وہیں آل مائیگرنٹ ڈسپلیسڈ ایمپلائیز ایسوسی ایشن کشمیر کے نائب صدر رنجن رینا نے کہا کہ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کے لیے کئی بار وقت مانگا، لیکن انہیں وقت نہیں دیا گیا۔ جب کہ جمعرات کی صبح انہیں معلوم ہوا کہ ایل جی نے ایک اور تنظیم کو میٹنگ کے لیے بلایا ہے جو سرکار کے ساتھ ملے ہیں اور انتظامیہ کے سامنے احتجاج کررہے ملازمین سے گورنر بات نہیں کررہے ہیں۔ جس کی وجہ سے ملازمین کے جائز مطالبات وزیر داخلہ تک نہیں پہنچ رہے ہیں۔ اس لیے حکومت نے اس تنظیم کو ملازمین کا نمائندہ سمجھ رکھا ہے جو تنظیم اس 248 روزہ جدوجہد میں نہ تو ان کے ساتھ رہی اور نہ ہی ملازمین کے مفادات کی کوئی بات کی۔
یہ بھی پڑھیں : Amit Shah to Visit Rajouri مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ تیرہ جنوری کو راجوری کا دورہ کریں گے