این جی او ابابیل کے ایک عہدیدار مفتی محمد آصف نے کہا کہ انسانیت کے طور پر ہمیشہ کی طرح ہم نے ان ضرورت مندوں میں کھانا تقسیم کیا کیونکہ کسی بھی مذہب سے اوپر خدمت خلق ہے، یہ کام محض خدمت خلق کے جذبے کے تحت کیا جا رہا ہے۔
مصیبت کے مارے آج یہ غریب مزدور دانہ دانہ کو محتاج ہیں۔ دو وقت کا کھانا انہیں نصیب نہیں ہے اور ابابیل این جی او ہمیشہ غریبوں، محتاجوں کی مدد کے لئے تیار ہے کیونکہ دنیا میں انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ہلاکتوں کو روکنے کی ذمہ داری مرکز پر عائد: فاروق عبداللہ
بتادیں کہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر غیر مقامی شہری جو وادی کشمیر میں روزگار کے حوالے سے مقیم تھے وہاں بیرون ریاست سے آئے ہوئے مزدوروں کی ہلاکتوں کے بعد اب خوف کے مارے وادی کشمیر چھوڑنے پر مجبور ہورہے ہیں جبکہ وہ اب جموں ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کے انتظار میں ہیں تاکہ وہ اپنے گھر واپس جا سکیں۔