ETV Bharat / state

Cattle Smuggling in Samba: مویشی اسمگلنگ کے الزام میں دو خواتین سمیت 11 افراد گرفتار

author img

By

Published : Apr 27, 2023, 2:23 PM IST

جموں و کشمیر پولیس کے مطابق صوبہ جموں کے سانبہ ضلع میں گذشتہ تین ماہ کے دوران مویشی اسمگلنگ کے الزام میں 47 افراد کو گرفتار جب کہ 44 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

a
a

سانبہ (جموں و کشمیر): سانبہ پولیس نے مویشیوں کی اسمگلنگ کے الزام میں گیارہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 5 ٹرک قبضے میں لے کر کُل 54 مویشیوں کو ’آزاد‘ کرایا گیا۔ جموں و کشمیر پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے اسمگلر آر ایس پورہ، سوچیت گڑھ، جموں، اننت ناگ، پنجاب، کٹھوعہ، بانہال، ادھم پور، سانبہ میں پیشہ ور اسمگلر ہیں۔ پولیس بیان کے مطابق وہ (حراست میں لئے گئے افراد) پولیس کو چکمہ دینے کے لیے مختلف راستوں اور طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے جموں، کٹھوعہ اور سانبہ کے مختلف علاقوں سے وادی کشمیر کی طرف اسمگلنگ انجام دیتے تھے۔

ایس ایس پی سانبہ نے اسمگلروں کی شناخت سہیل احمد ساکنہ بانہال، رام بن۔ محمد ریاض ساکنہ سانبہ، ارشاد احمد ساکنہ لارنو، اننت ناگ۔ لیاقت علی ساکنہ سچیت گڑھ، جموں۔ آصف علی چوپان ساکنہ اننت ناگ (موجودہ کرمچی ادھم پور)۔ انور حسین ساکنہ آر ایس پورہ کے طور پر کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں سلیمہ ساکنہ کٹھوعہ (حال سانبہ)، وینا ساکنہ کٹھوعہ (حال سانبہ)۔ محمد ویر ساکنہ نواں شہر پنجاب (حال سنکھل ڈنگہ، امب کٹھوعہ)۔ طالب حسین ساکن لارنو، اننت ناگ اور یاسر علی ساکن لارنو، اننت ناگ بھی شامل ہیں۔ حراست میں لیے گئے سبھی افراد کے خلاف دو پولیس اسٹیشنز میں سات الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: کولگام: مویشیوں کو چرانے کی کوشش ناکام

ایس ایس پی سانبہ بینم توش نے کہا کہ سانبہ پولیس نے تین ماہ میں کل 47 سمگلروں کو گرفتار کیا ہے اور 44 ایف آئی آر بھی درج کی ہیں۔ اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی درجنوں گاڑیوں کو بھی ضبط کیا گیا ہے اور اب تک 467 مویشیوں کو بچا لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں مویشیوں کی اسمگلنگ حتی کہ ان کی ٹرانسپورٹیشن پر بھی مکمل پابندی عائد ہے۔ مویشیوں کی ٹرانسپورٹیشن کے لیے حکام سے اجازات نامہ حاصل کرنا ناگزیر ہے۔

سانبہ (جموں و کشمیر): سانبہ پولیس نے مویشیوں کی اسمگلنگ کے الزام میں گیارہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 5 ٹرک قبضے میں لے کر کُل 54 مویشیوں کو ’آزاد‘ کرایا گیا۔ جموں و کشمیر پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے اسمگلر آر ایس پورہ، سوچیت گڑھ، جموں، اننت ناگ، پنجاب، کٹھوعہ، بانہال، ادھم پور، سانبہ میں پیشہ ور اسمگلر ہیں۔ پولیس بیان کے مطابق وہ (حراست میں لئے گئے افراد) پولیس کو چکمہ دینے کے لیے مختلف راستوں اور طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے جموں، کٹھوعہ اور سانبہ کے مختلف علاقوں سے وادی کشمیر کی طرف اسمگلنگ انجام دیتے تھے۔

ایس ایس پی سانبہ نے اسمگلروں کی شناخت سہیل احمد ساکنہ بانہال، رام بن۔ محمد ریاض ساکنہ سانبہ، ارشاد احمد ساکنہ لارنو، اننت ناگ۔ لیاقت علی ساکنہ سچیت گڑھ، جموں۔ آصف علی چوپان ساکنہ اننت ناگ (موجودہ کرمچی ادھم پور)۔ انور حسین ساکنہ آر ایس پورہ کے طور پر کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں سلیمہ ساکنہ کٹھوعہ (حال سانبہ)، وینا ساکنہ کٹھوعہ (حال سانبہ)۔ محمد ویر ساکنہ نواں شہر پنجاب (حال سنکھل ڈنگہ، امب کٹھوعہ)۔ طالب حسین ساکن لارنو، اننت ناگ اور یاسر علی ساکن لارنو، اننت ناگ بھی شامل ہیں۔ حراست میں لیے گئے سبھی افراد کے خلاف دو پولیس اسٹیشنز میں سات الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: کولگام: مویشیوں کو چرانے کی کوشش ناکام

ایس ایس پی سانبہ بینم توش نے کہا کہ سانبہ پولیس نے تین ماہ میں کل 47 سمگلروں کو گرفتار کیا ہے اور 44 ایف آئی آر بھی درج کی ہیں۔ اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی درجنوں گاڑیوں کو بھی ضبط کیا گیا ہے اور اب تک 467 مویشیوں کو بچا لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں مویشیوں کی اسمگلنگ حتی کہ ان کی ٹرانسپورٹیشن پر بھی مکمل پابندی عائد ہے۔ مویشیوں کی ٹرانسپورٹیشن کے لیے حکام سے اجازات نامہ حاصل کرنا ناگزیر ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.