ETV Bharat / state

Yasin Malik Trial in Jammu بھارتی فضائیہ کے اہلکار کا قتل کیس، اگلی سماعت 22 دسمبر کو

کالعدم تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک، جو ٹیرر فنڈنگ کے معاملے میں دہلی کی تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، انڈین ایئر فورس کے چار افسران کے مبینہ قتل کے سلسلے میں جموں کی سی بی آئی کی ایک خصوصی ٹاڈا عدالت نے آج یاسین ملک کا پروڈکشن وارنٹ جاری کیا، اگلی سماعت 22 دسمبر کو ہے۔ Yasin Malik likely to appear in court

Yasin Malik trial in Jammu
Yasin Malik trial in Jammu
author img

By

Published : Nov 23, 2022, 11:11 AM IST

Updated : Nov 23, 2022, 2:14 PM IST

جموں: بدھ کو سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت انڈین ایئر فورس کے چار افسران کے مبینہ قتل کے سلسلے میں قید جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما محمد یاسین ملک کے کیس کی سماعت کرے گی۔ 25 جنوری 1990 کو، اسکواڈرن لیڈر روی کھنہ اور تین دیگر آئی اے ایف اہلکاروں کو مبینہ طور پر ملک اور اس کے دیگر ساتھیوں نے سری نگر کے راولپورہ میں قتل کر دیا تھا۔ Special CBI court will hear the case of Mohammad Yasin Malik

قابل ذکر ہے کہ یاسین ملک چار آئی اے ایف اہلکاروں کے مبینہ قتل کے مرکزی ملزم ہیں۔ انہیں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے 31 اگست 1990 کو جموں کی ٹاڈا عدالت کے سامنے کیس کے سلسلے میں چارج شیٹ کیا تھا۔ واضح رہے کہ ملک کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دہشت گردی کی فنڈنگ کے ایک معاملے میں گرفتار کیا ہے اور وہ اس وقت تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ Jammu Kashmir Liberation Front leader Mohammad Yasin Malik

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک، جو ٹیرر فنڈنگ کے معاملے میں دہلی کی تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ بدھ کو جموں کی ایک خصوصی عدالت میں ورچولی طور پر پیش ہونے کا امکان ہے۔ عدالت نے 20 ستمبر کو یاسین ملک کو عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے وارنٹ جاری کیا تھا۔ عدالت نے یاسین ملک سے ذاتی طور پر بھارتی فضائیہ کے چار اہلکاروں کے قتل اور روبیعہ سعید کے اغوا کے معاملے میں استغاثہ کے گواہوں سے جرح کرنے کے لیے ذاتی طور پر حاضر ہونے کے لیے وارنٹ جاری کیا تھا۔ Yasin Malik Case Verdict today in Jammu Court Malik likely to be Produced before the Court

قبل ازیں ایک کیس کے سلسلہ میں تہاڑ جیل حکام نے مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ یاسین ملک کو ذاتی طور عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا۔ استغاثہ کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ایس کے بھٹا نے عدالت کو کہا کہ تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ملک کا جموں کا سفر ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ٹیرر فنڈنگ کیس میں ملک کی سزا سے متعلق ایک اپیل ہائی کورٹ کے سامنے زیر التوا ہے اور انہیں تہاڑ جیل میں ہی رہنا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یاسین ملک گزشتہ چار سال سے مختلف کیسوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے بند ہیں۔ ان کی تنظیم کو حکام نے 2017 میں غیر قانونی قرار دیا ہے۔ یاسین ملک کو دو ماہ قبل ایک ٹیرر فنڈنگ کیس میں دلی کی ایک ذیلی عدالت نے دو مرتبہ عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ یہ سزائیں ان پر بیک وقت نافذ ہیں۔ یاسین ملک نے اس کیس میں اعتراف جرم کیا تھا اور خود ہی کیس کی پیروی کی تھی۔ Yasin Malik trial in Jammu

حکام ان کے خلاف دیگر دو کیسز میں بھی مقدمہ چلارہے ہیں جن میں 1989 میں اسوقت کے مرکزی وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیہ سعید کا اغوا بھی شامل ہے۔ جولائی میں اس کیس میں روبیہ سعید جموں کی سی بی آئی عدالت میں پیش ہوئیں جب کہ یاسین ملک نے دلی سے آن لائن ان کے ساتھ جرح کی۔ Yasin Malik gets life imprisonment in terror funding case یاسین ملک جموں و کشمیر کے ان علیحدگی پسندوں کے پہلے دستے میں شامل تھے جنہوں نے عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کیا تاہم انہوں نے 1994 میں اپنی تنظیم جے کے ایل ایف کو سیاسی محاذ پر سرگرم کیا تھا اور عسکریت کو خیر باد کہا تھا۔ انہوں نے عسکری سرگرمیاں چھوڑنے کے بعد کئی وزرائے اعظم سے ملاقات کی جب کہ انہیں حکومت ہند نے بیرون ملک جانے کی بھی اجازت دی تھی جن میں پاکستان، امریکہ اور سعودی عرب شامل ہیں۔

جموں: بدھ کو سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت انڈین ایئر فورس کے چار افسران کے مبینہ قتل کے سلسلے میں قید جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما محمد یاسین ملک کے کیس کی سماعت کرے گی۔ 25 جنوری 1990 کو، اسکواڈرن لیڈر روی کھنہ اور تین دیگر آئی اے ایف اہلکاروں کو مبینہ طور پر ملک اور اس کے دیگر ساتھیوں نے سری نگر کے راولپورہ میں قتل کر دیا تھا۔ Special CBI court will hear the case of Mohammad Yasin Malik

قابل ذکر ہے کہ یاسین ملک چار آئی اے ایف اہلکاروں کے مبینہ قتل کے مرکزی ملزم ہیں۔ انہیں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے 31 اگست 1990 کو جموں کی ٹاڈا عدالت کے سامنے کیس کے سلسلے میں چارج شیٹ کیا تھا۔ واضح رہے کہ ملک کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دہشت گردی کی فنڈنگ کے ایک معاملے میں گرفتار کیا ہے اور وہ اس وقت تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ Jammu Kashmir Liberation Front leader Mohammad Yasin Malik

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک، جو ٹیرر فنڈنگ کے معاملے میں دہلی کی تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ بدھ کو جموں کی ایک خصوصی عدالت میں ورچولی طور پر پیش ہونے کا امکان ہے۔ عدالت نے 20 ستمبر کو یاسین ملک کو عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے وارنٹ جاری کیا تھا۔ عدالت نے یاسین ملک سے ذاتی طور پر بھارتی فضائیہ کے چار اہلکاروں کے قتل اور روبیعہ سعید کے اغوا کے معاملے میں استغاثہ کے گواہوں سے جرح کرنے کے لیے ذاتی طور پر حاضر ہونے کے لیے وارنٹ جاری کیا تھا۔ Yasin Malik Case Verdict today in Jammu Court Malik likely to be Produced before the Court

قبل ازیں ایک کیس کے سلسلہ میں تہاڑ جیل حکام نے مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ یاسین ملک کو ذاتی طور عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا۔ استغاثہ کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ایس کے بھٹا نے عدالت کو کہا کہ تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ملک کا جموں کا سفر ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ٹیرر فنڈنگ کیس میں ملک کی سزا سے متعلق ایک اپیل ہائی کورٹ کے سامنے زیر التوا ہے اور انہیں تہاڑ جیل میں ہی رہنا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یاسین ملک گزشتہ چار سال سے مختلف کیسوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے بند ہیں۔ ان کی تنظیم کو حکام نے 2017 میں غیر قانونی قرار دیا ہے۔ یاسین ملک کو دو ماہ قبل ایک ٹیرر فنڈنگ کیس میں دلی کی ایک ذیلی عدالت نے دو مرتبہ عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ یہ سزائیں ان پر بیک وقت نافذ ہیں۔ یاسین ملک نے اس کیس میں اعتراف جرم کیا تھا اور خود ہی کیس کی پیروی کی تھی۔ Yasin Malik trial in Jammu

حکام ان کے خلاف دیگر دو کیسز میں بھی مقدمہ چلارہے ہیں جن میں 1989 میں اسوقت کے مرکزی وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیہ سعید کا اغوا بھی شامل ہے۔ جولائی میں اس کیس میں روبیہ سعید جموں کی سی بی آئی عدالت میں پیش ہوئیں جب کہ یاسین ملک نے دلی سے آن لائن ان کے ساتھ جرح کی۔ Yasin Malik gets life imprisonment in terror funding case یاسین ملک جموں و کشمیر کے ان علیحدگی پسندوں کے پہلے دستے میں شامل تھے جنہوں نے عسکریت پسندی کا راستہ اختیار کیا تاہم انہوں نے 1994 میں اپنی تنظیم جے کے ایل ایف کو سیاسی محاذ پر سرگرم کیا تھا اور عسکریت کو خیر باد کہا تھا۔ انہوں نے عسکری سرگرمیاں چھوڑنے کے بعد کئی وزرائے اعظم سے ملاقات کی جب کہ انہیں حکومت ہند نے بیرون ملک جانے کی بھی اجازت دی تھی جن میں پاکستان، امریکہ اور سعودی عرب شامل ہیں۔

Last Updated : Nov 23, 2022, 2:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.