ETV Bharat / state

سرینگر اور جموں کے رنگ روڈ پر کام ہنوز زیر تکمیل

سنہ 2018 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے سنگ بنیاد رکھنے کے باوجود سرینگر اور جموں کے رنگ روڈ پر کام مکمل نہیں ہو سکا ہے۔

سرینگر اور جموں کے رنگ روڈ پر کام مکمل نہیں ہو سکا
سرینگر اور جموں کے رنگ روڈ پر کام مکمل نہیں ہو سکا
author img

By

Published : May 21, 2020, 10:58 PM IST

ان دونوں سڑکوں کی تعمیر کا کام نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے ای) کے ذمے ہے اور اسے 36 ماہ کے اندر مکمل کرنا ضروری ہے۔

سرینگر اور جموں کے رنگ روڈ پر کام مکمل نہیں ہو سکا

این ایچ اے ای کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جموں کے پروجیکٹ میں 40 فیصد کام ہوا ہے۔ تاہم زمین کی عدم دستیابی کے باعث سرینگر میں کام شروع نہیں کیا گیا ہے۔'

انہوں نے بتایا کہ جوں ہی زمین دستیاب ہوگی سڑکوں کی کشادگی کا کام شروع کیا جائے گا۔

سرینگر کا کام شروع نہیں ہونے کی کئی وجوہات ہیں لیکن سب سے بڑی وجہ زمین حاصل کرنے میں ہو رہی تاخیر ہے چونکہ زمین ملے گی تبھی تو سڑک کشادہ بنائی جائے گی۔

اُن کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت زمین حاصل کرنے کے لیے 1400 کروڑ روپے کی ضرورت ہے جبکہ حکومت نے اس کام کے لیے صرف 600 کروڑ روپے ہی مختص کیے ہیں۔ ایک طرف زمین کی قیمتیں آسماں چھو رہی ہیں۔

وہیں دوسری جانب پروجیکٹ پر آنے والا کل خرچ 939 کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اب سرینگر میں یہ پروجیکٹ کیسے شروع ہوتا۔

این ایچ اے ای کے افسر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ "مقامی آبادی بھی زمین بیچنے میں کوئی خاص دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے۔ گزشتہ 24 مہینوں میں ہم نے مقامی لوگوں کو کئی بار سمجھانے کی کوشش کی پر وہ نہیں مان رہے۔ اُن کو لگتا ہے کہ زمین بیچنے سے اُن کا روز گار متاثر ہوگا۔ ان تمام باتوں پر ہم جلد ہی جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے رجوع کریں گے۔"

پروجیکٹ کی تفصیلی رپورٹ کے مطابق "سرینگر رنگ روڈ کا پہلا مرحلہ گلینڈر سے شروع ہو کر نربل قومی شاہراہ پر ختم ہوگا۔ یہ سڑک شروع میں چار لین کی ہوگی۔

تاہم بعد میں چھ لین والی بنائی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں نربال سے گنڈربل تک دو طرفہ سڑک بنائی جائے گی۔ زمین کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے 61.92 کلومیٹر لمبے سرینگر پروجیکٹ پر کل لاگت تقریباً 1643 کروڑ روپے آنے کا امکان ہے۔

وہیں جموں رنگ روڈ کے حالات بھی کچھ زیادہ بہتر نہیں۔ این ایچ اے ای نے 58.25 کلومیٹر کے سڑک پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی ڈیڈلائن جنوری 2021 مقرر کی تھی۔ تاہم اب اس پروجیکٹ سے وابستہ افراد کو لگ رہا ہے کہ وقت پر اس کا مکمل ہونا بہت مشکل ہے۔

این ایچ اے ای کے پروجیکٹ ڈائریکٹر جموں اجے کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "کام وقت پر مکمل نہیں ہو پائے گا۔ اس کی ایک بڑی وجہ گزشتہ برس پانچ اگست کو جموں و کشمیر میں پیدا شدہ صورتِحال ہے۔ کوئی مزدور مل ہی نہیں رہا تھا اور جب مزدور ملے تو بارشیں شروع ہو گئی تو کام کیسے ہوتا۔ اس وقت کورونا وائرس ہے تمام کار خانے بند ہیں۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اس پروجیکٹ پر خرچ تقریباً 1891 کروڑ سے زائد آنے کا امکان ہے اور اس رنگ روڈ کے مکمل ہونے کے بعد فوجی گاڑیاں نا مسائد حالات کے دوران اس کا استعمال کر سکتی ہیں۔

یہ سڑک سامبا ضلع کے ریا مور سے شروع ہو کر قومی شاہراہ پر جاگتی علاقے پر ختم ہوگی۔

واضح رہے کہ سنہ 2018 کی مئی 19 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کی سڑکوں کو کشادہ بنانے کی غرض سے دو رنگ روڈز کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

ان دونوں سڑکوں کی تعمیر کا کام نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے ای) کے ذمے ہے اور اسے 36 ماہ کے اندر مکمل کرنا ضروری ہے۔

سرینگر اور جموں کے رنگ روڈ پر کام مکمل نہیں ہو سکا

این ایچ اے ای کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جموں کے پروجیکٹ میں 40 فیصد کام ہوا ہے۔ تاہم زمین کی عدم دستیابی کے باعث سرینگر میں کام شروع نہیں کیا گیا ہے۔'

انہوں نے بتایا کہ جوں ہی زمین دستیاب ہوگی سڑکوں کی کشادگی کا کام شروع کیا جائے گا۔

سرینگر کا کام شروع نہیں ہونے کی کئی وجوہات ہیں لیکن سب سے بڑی وجہ زمین حاصل کرنے میں ہو رہی تاخیر ہے چونکہ زمین ملے گی تبھی تو سڑک کشادہ بنائی جائے گی۔

اُن کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت زمین حاصل کرنے کے لیے 1400 کروڑ روپے کی ضرورت ہے جبکہ حکومت نے اس کام کے لیے صرف 600 کروڑ روپے ہی مختص کیے ہیں۔ ایک طرف زمین کی قیمتیں آسماں چھو رہی ہیں۔

وہیں دوسری جانب پروجیکٹ پر آنے والا کل خرچ 939 کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اب سرینگر میں یہ پروجیکٹ کیسے شروع ہوتا۔

این ایچ اے ای کے افسر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ "مقامی آبادی بھی زمین بیچنے میں کوئی خاص دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے۔ گزشتہ 24 مہینوں میں ہم نے مقامی لوگوں کو کئی بار سمجھانے کی کوشش کی پر وہ نہیں مان رہے۔ اُن کو لگتا ہے کہ زمین بیچنے سے اُن کا روز گار متاثر ہوگا۔ ان تمام باتوں پر ہم جلد ہی جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے رجوع کریں گے۔"

پروجیکٹ کی تفصیلی رپورٹ کے مطابق "سرینگر رنگ روڈ کا پہلا مرحلہ گلینڈر سے شروع ہو کر نربل قومی شاہراہ پر ختم ہوگا۔ یہ سڑک شروع میں چار لین کی ہوگی۔

تاہم بعد میں چھ لین والی بنائی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں نربال سے گنڈربل تک دو طرفہ سڑک بنائی جائے گی۔ زمین کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے 61.92 کلومیٹر لمبے سرینگر پروجیکٹ پر کل لاگت تقریباً 1643 کروڑ روپے آنے کا امکان ہے۔

وہیں جموں رنگ روڈ کے حالات بھی کچھ زیادہ بہتر نہیں۔ این ایچ اے ای نے 58.25 کلومیٹر کے سڑک پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی ڈیڈلائن جنوری 2021 مقرر کی تھی۔ تاہم اب اس پروجیکٹ سے وابستہ افراد کو لگ رہا ہے کہ وقت پر اس کا مکمل ہونا بہت مشکل ہے۔

این ایچ اے ای کے پروجیکٹ ڈائریکٹر جموں اجے کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "کام وقت پر مکمل نہیں ہو پائے گا۔ اس کی ایک بڑی وجہ گزشتہ برس پانچ اگست کو جموں و کشمیر میں پیدا شدہ صورتِحال ہے۔ کوئی مزدور مل ہی نہیں رہا تھا اور جب مزدور ملے تو بارشیں شروع ہو گئی تو کام کیسے ہوتا۔ اس وقت کورونا وائرس ہے تمام کار خانے بند ہیں۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اس پروجیکٹ پر خرچ تقریباً 1891 کروڑ سے زائد آنے کا امکان ہے اور اس رنگ روڈ کے مکمل ہونے کے بعد فوجی گاڑیاں نا مسائد حالات کے دوران اس کا استعمال کر سکتی ہیں۔

یہ سڑک سامبا ضلع کے ریا مور سے شروع ہو کر قومی شاہراہ پر جاگتی علاقے پر ختم ہوگی۔

واضح رہے کہ سنہ 2018 کی مئی 19 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کی سڑکوں کو کشادہ بنانے کی غرض سے دو رنگ روڈز کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.