سرینگر کے شیوپورہ علاقے کی رہنے والی حنا بشیر بیگ اور ان کے خاوند جہاں زیب جن کو مارچ میں دہلی میں ترمیم شدہ شہریت قانون مخالف احتجاج کرنے کے منصوبوں میں مبینہ طور ملوث ہونے کے الزام میں دہلی پولیس نے دہلی میں گرفتار کیا تھا-
پولیس کا دعویٰ تھا کہ یہ دونوں اسلامک اسٹیٹ آف خراسان ( آئی ایس کے پی) کے ساتھ منسلک ہیں، لیکن ان کے اہل خانہ نے اس دعوے کو مکمل طور مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے بچے معصوم ہیں اور پولیس نے ان کو محض اس بات پر گرفتار کیا ہے کیونکہ وہ کشمیری ہیں۔
گرفتاری کے بعد ان کو این آئی اے نے حراست میں لیا تھا اور پوچھ گچھ کے دوران حنا کی حالت بگڑنے کے بعد ان کا کووڈ 19 کا ٹسیٹ کیا گیا جس میں ان کی تشخیص ہوئی ہے۔
حنا بشیر کی نند سحرش نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ حنا اور جہاں زیب کے وکیل نے ان کو دہلی سے فون کر کے بتایا کہ حنا کو کووڈ 19 میں مثبت پایا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حنا کو دہلی کے 'لوک نائک جے پرکاش' ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔