مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ 'دونوں ممالک میں جب بھی کشیدگی بڑھتی ہے تو اس کا نقصان عام شہریوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔'
اس کشیدگی کے باعث ٹنگڈار، اوڑی، پونچھ، راجوری، گریز اور کرگل کے عوام میں خوف و ہراس کا ماحول بنا رہتا ہے۔
ان علاقوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ 'سرحد پر کشیدگی اور فائرنگ روز مرہ کا معمول بن گئی ہے۔'
ضلع کپوارہ کے چوکیبل ٹنگڈار سیکٹر کے لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'گولہ باری کے سبب عام شہریوں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔'
زرینہ بیگم نامی ایک مقامی خاتون نے کہا کہ 'سرحد کا حال سرحد والے ہی جانتے ہیں، میڈیا میں دکھایا جارہا ہے کہ حالات ٹھیک ہیں جبکہ حالات بد سے بد تر ہورہے ہیں۔ ہمارے بچے خوف زدہ ہیں اور ہمارے گھر کے زخمی افراد ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہم مزدوری کرکے مکان بناتے ہیں اور چند سیکنڈز میں ہی مکان تباہ ہوتے ہیں۔ ہمارے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خطرہ ہے، ہمارے مال مویشی نقصانات سے دوچار ہیں۔'
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ ان کی حفاظت کے لیے جلد سے جلد اقدامات اٹھائے جائیں۔
ایک اور مقامی خاتون نے کہا :' ہمارے گاؤں کی حالت ابتر ہے۔ ہم حکومت سے نظر ثانی کی اپیل کرتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے گھر کے افراد گھر سے باہر نکلنے سے ڈرتے ہیں۔ بچے اور دیگر افراد گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات پر جانے کے لیے مجبور ہیں۔'
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایل او سی کے ٹنگڈار سیکٹر پر ہوئی گولہ باری میں ایک خاتون ہلاک اور دو مقامی افراد زخمی ہوئے تھے۔