بارہمولہ: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع بارلمولہ میں مشن شکتی ون اسٹیپ سینٹر کی مدد سے روبینہ نام کی مغربی بنگال کی خاتون کو دس برسوں کے بعد اس کے خاندان والوں سے ملنے کا موقع ملا۔ بنگالی خاتون نے خاندان والوں سے ملنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے one stop centre کی سینٹرل ایڈمنسٹریٹر بشرا نے کہا کہ ہمارے پاس آج سے ایک مہینے پہلے ایک کیس آیا کہ ایک غیر مقامی لڑکی ہے جو خود کشی کرنا چاہتی ہے۔ جب ہم نے اس کیس کی تفتیش کی تو پتا چلا کہ اس لڑکی کی شادی بارہمولہ میں آج سے دس سال پہلے ہوئی لیکن اس کے بعد اس لڑکی کا موبائل فون گم ہو گیا۔ اس کے بعد مغربی بنگال میں رہنے والے اس کے رشتہ داروں سے بات چیت بند ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں:DDC Changa Nadeem Sharief ڈی ڈی سی ندیم شریف کے ہاتھوں اسمارٹ کلاس اور کمپیوٹر لیب کا افتتاح
بشرا نے بتایا کہ روبینہ کی شادی بارہمولہ میں ایک کشمیری شخص کے ساتھ ہوئی ہے اور وہ گذشتہ دس برسوں سے یہاں رہتی ہے۔ اب ہم نے اس روبینہ نام کی لڑکی کو اپنے والدین سے ملایا۔ اس ضمن میں روبینہ کے شوہر نے بتایا کہ ہم دونوں کافی خوش ہیں کیونکہ دس سال بعد میری بیوی کو مشن شکتی نے اپنے والدین سے ملوایا۔ ہم مشن شکتی کا شکریہ ادا کرنا چاہیے ہیں۔ روبینہ نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کیونکہ دس برسوں سے میں نے اپنے والدین سے بات نہیں کی ہے۔ اب مشن شکتی سرکاری تنظیم کی مدد سے میں اپنے گھر والوں سے مل سکی۔ اس کے لیے تنظیم کا بہت بہت شکریہ۔ وہ اپنے گھر رشتہ داروں سے ملاقات کرنے کے لیے بہت جلد مغربی بنگال آ رہی ہیں۔