کولگام: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع کولگام میں واقع ایک گورنمنٹ ہائی اسکول کے صحن میں غیر قانونی طور پر آخروٹ کے درخت کاٹ دیے گئے۔ اس سے اسکول انتظامیہ کے خلاف مقامی باشندوں میں برہمی پائی جا رہی ہے۔ متعلقہ محکمہ نے اسکول انتظامیہ سے اس معاملے میں پوچھ گچھ کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پابندی کے باوجود جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے مالون گاؤں سے آخروٹ کے درختوں کی غیر قانونی کٹائی کی اکثر رپورٹیں آتی رہتی ہیں۔ آج بھی بانی مولہ میں ہائی اسکول کے صحن میں غیر قانونی طریقے سے آخروٹ کے درخت کاٹے گئے۔
تحصدار دیوسر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہں کسی نے اطلاع دی کہ اسکول کے احاطے میں کسی نے غیر قانونی طریقے سے آخروٹ کے درختوں کا کاٹ دیا جس کے فورن بعد محکمہ مال کی ٹیم موقعے پر پہنچی۔ اس دوران ایک گروپ موقعے سے فرار ہوگیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق ایک ٹھیکیدار کی جانب سے سبز آخروٹ کے درخت غیر قانونی طور پر ایسے وقت کاٹے جا رہے ہیں جب محکمہ باغبانی سرکاری طور پر کشمیری اخروٹ کو 'مکمل طور پر نامیاتی' قرار دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Students Protest in Doda ڈوڈہ گورنمنٹ میڈیکل کالج کے طلبہ کا مختلف مطالبات پر احتجاج
انہوں نے کہا کہ حکام غیر قانونی طور پر اخروٹ کے درخت کاٹنے والے لوگوں کے ساتھ سختی نہیں کر رہے ہیں۔ اخروٹ کے درختوں کو کاٹنا پریزرویشن آف سپیکیفائیڈ ٹریز ایکٹ 1969 کے تحت ایک جرم ہے۔ تحصدار نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کے خلاف سختی سے قانونی کارروائی کی جائے گی جنہوں نے یہ کام انجام دیا۔