ولیج ڈیفنس کمیٹی ممبران کے صدر اشوک چلوترا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ' سنہ 1996 میں بھارت کے سابقہ وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے وقت میں ویلج ڈیفنس کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا لیکن آج تک ہمیں کسی بھی طرح کی سہولیات نہیں ملیں جبکہ ہم سرحدوں کی حفاظت پچھلے 25 بروں سے کر رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں ماہانہ تنخواہ ملے تاکہ ہمیں کسی بھی طرح کی پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔'
قابل ذکر ہے کہ جموں کے پہاڑی علاقوں میں وی ڈی سیز کا قیام 1995ء میں عمل میں لایا گیا تھا۔ ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کی تشکیل کا مقصد سرحدی دیہات میں حفاظت کو یقینی بنانا اور عسکریت پسندی سے نپٹنے میں فورسز اور پولیس کی مدد کرنا تھا۔'
تاہم گزشتہ ڈیڑھ دہائی کے دوران دیکھا گیا کہ وی ڈی سی ممبران نے ہتھیاروں اور اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ ان کے ہاتھوں مبینہ طور پر عام شہریوں کا قتل بھی ہوا جبکہ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق خطہ جموں میں وی ڈی سی ممبران کی کُل تعداد چار ہزار سے زیادہ ہے۔ ان وی ڈی سی ممبران نے اب تک 14 مبینہ جنگجوﺅں کو گرفتار یا ہلاک کیا ہے۔ انہیں کوئی مشاہراہ نہیں دیا جاتا۔
راجناتھ سنگھ نے بحیثیت وزیر داخلہ رواں برس کے 8 اپریل کو جموں کے مختلف علاقوں میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ان کی جماعت پھر سے اقتدار میں آنے پر جموں میں وی ڈی سی ممبران کو تنخواہیں دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'وی ڈی سیز بغیر تنخواہ کے نہیں رہیں گے۔ ہم انہیں بھی تنخواہ دیں گے۔'