پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے اب تک 184 ناخوشگوار واقعات پیش آئے ہیں جبکہ تقریباً 6 واقعات انتہائی حساس نوعیت کے تھے۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ تر ناخوشگوار واقعات انتہائی معمولی نوعیت کے تھے اور 6 واقعات میں عوام کی جانب سے پتھراؤں کیا گیات تھا۔
دلباغ سنگھ نے کہا کہ سیکوریٹی فورسس کم طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ایسے واقعات سے نمٹ رہی ہے۔
انہوں نے اس موقع پر حالات کو معمول پر لانے کےلیے عوام کی جانب سے دیئے جارہے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام حالات کو معمول پر لانے کےلیے کوشاں ہیں اور ان کی جانب سے ہمیں کافی تعاون حاصل ہو رہا ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے سوپور میں سیکوریٹی فورسز نے ایک مقامی عسکریت پسند کو ہلاک کردیا۔
جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سیکوریٹی فورسز نے آج صبح مقامی عسکریت پسند آصف مقبول بٹ کو سوپور میں ایک تصادم میں مار گرایا۔
ڈی جی پی نے کہا کہ آصف مقبول بٹ گذشتہ ایک ماہ سے مقامی لوگوں کو ڈرانے اور دھمکانے کے واقعات میں ملوث تھا۔
انہوں نے کہا کہ آصف نے گذشتہ ہفتہ چار عام شہریوں پر فائرنگ کی تھی۔
دلباغ سنگھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کی جانب سے شدت پسند دراندازی کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ فورسز نے چوکس اختیار کرتے ہوئے دشمن کے منصوبوں کو ناکام کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکوریٹی فورسز تمام وادی میں چوکسی احتیار کئے ہوئے ہیں اور عسکریت پسندوں کا تعاقب جاری ہے۔