ETV Bharat / state

'مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ طریقے سے حل کرنا چاہئے'

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے اراکین نے بدھ کے روز مسئلہ کشمیر پر ایک بند دروازہ غیر رسمی اجلاس منعقد کیا تھا۔

author img

By

Published : Aug 6, 2020, 9:09 AM IST

' مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ طریقے سے حل کرنا چاہئے'
' مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ طریقے سے حل کرنا چاہئے'

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بدھ کے روز پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کی ایک اور کوشش کی تردید کی اور واضح کیا کہ یہ بھارت اور پاکستان کے لیے باہمی طور پر حل کرنے کا مسئلہ ہے جیسا کہ بھارت کا موقف رہا ہے۔ اجلاس میں پانچ مستقل اراکین میں سے چار- امریکہ، برطانیہ، فرانس اور روس- نے بھارت کی حمایت کی۔

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تیرمورتی نے ٹویٹ میں لکھا کہ ' اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں، جو بند دروازہ، غیر رسمی اور جسے ریکارڈ نہیں کیا گیا میں تقریبا تمام ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر دو طرفہ مسئلہ ہے اور وہ کونسل کے وقت اور توجہ کا مستحق نہیں ہے۔'

' مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ طریقے سے حل کرنا چاہئے'
' مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ طریقے سے حل کرنا چاہئے'

یہ بھی پڑھیں

ایک سال کے دوران کشمیر کے سیاسی منظرنامہ میں کیا بدلا؟

واضح رہے کہ پاکستان نے گذشتہ برس اگست کے بعد سے تیسری مرتبہ کشمیر کے بارے میں کونسل کو ایک خط میں بات چیت کا مطالبہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ایک اور سفارتکار نے کہا کہ 'اس بار پاکستان اور چین کو انڈونیشیا کی بھی حمایت حاصل تھی جو اگست کے لئے یو این ایس سی کی گھماؤ والی کرسی پر فائز ہے۔ اگرچہ انڈونیشیا ان چند ممالک میں شامل ہے جو ترکی سمیت عوامی سطح پر کشمیر پر پاکستان کا ساتھ دیتے ہیں لیکن اس وقت اس کا کوئی انتخاب نہیں ہوسکتا ہے ۔ایک بار اقوام متحدہ کے مستقل رکن چین نے اے او بی کے تحت کشمیر پر تبادلہ خیال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہاں تک کہ چین بطور مستقل رکن مئی میں ہانگ کانگ کے بارے میں اے او بی کے تحت ہوئی بحث کو نہیں روک سکے۔'

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بدھ کے روز پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کی ایک اور کوشش کی تردید کی اور واضح کیا کہ یہ بھارت اور پاکستان کے لیے باہمی طور پر حل کرنے کا مسئلہ ہے جیسا کہ بھارت کا موقف رہا ہے۔ اجلاس میں پانچ مستقل اراکین میں سے چار- امریکہ، برطانیہ، فرانس اور روس- نے بھارت کی حمایت کی۔

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تیرمورتی نے ٹویٹ میں لکھا کہ ' اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں، جو بند دروازہ، غیر رسمی اور جسے ریکارڈ نہیں کیا گیا میں تقریبا تمام ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر دو طرفہ مسئلہ ہے اور وہ کونسل کے وقت اور توجہ کا مستحق نہیں ہے۔'

' مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ طریقے سے حل کرنا چاہئے'
' مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ طریقے سے حل کرنا چاہئے'

یہ بھی پڑھیں

ایک سال کے دوران کشمیر کے سیاسی منظرنامہ میں کیا بدلا؟

واضح رہے کہ پاکستان نے گذشتہ برس اگست کے بعد سے تیسری مرتبہ کشمیر کے بارے میں کونسل کو ایک خط میں بات چیت کا مطالبہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ایک اور سفارتکار نے کہا کہ 'اس بار پاکستان اور چین کو انڈونیشیا کی بھی حمایت حاصل تھی جو اگست کے لئے یو این ایس سی کی گھماؤ والی کرسی پر فائز ہے۔ اگرچہ انڈونیشیا ان چند ممالک میں شامل ہے جو ترکی سمیت عوامی سطح پر کشمیر پر پاکستان کا ساتھ دیتے ہیں لیکن اس وقت اس کا کوئی انتخاب نہیں ہوسکتا ہے ۔ایک بار اقوام متحدہ کے مستقل رکن چین نے اے او بی کے تحت کشمیر پر تبادلہ خیال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہاں تک کہ چین بطور مستقل رکن مئی میں ہانگ کانگ کے بارے میں اے او بی کے تحت ہوئی بحث کو نہیں روک سکے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.