پاکستان کی جانب سے بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے دوران مقامی باشندوں کو گولہ باری سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے بارہمولہ کے اوڑی میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر زیرزمین کمیونٹی بنکرز کی تعمیر کا کام شروع ہوگیا ہے۔
اس تعمیر کے انچارج عہدیداروں نے بتایا کہ' ہر ایک بنکر کو تمام تر سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا جس سے لوگوں کو کئی دن تک ان بنکروں میں پناہ مل سکے گی۔ ہر ایک کمیونٹی بنکر 10 لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی۔ یہ بنکر واش روم کے علاوہ دو کمروں پر مشتمل ہوگا۔'
محکمہ روڈ کنسٹرکشن اینڈ بلڈنگ کے جونیئر انجینئر جاوید احمد نے کہا کہ ان کا محکمہ عمل درآمد کرنے والی ایجنسی ہے، جو بونیار اور اوڑی علاقوں میں 18 کمیونٹی بنکر تعمیر کرائے گا جس میں سے چھ پر تعمیراتی کام جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
پینے کے پانی کو لے کر کیوں مچی ہے اتنی ہاہا کار
احمد نے کہا کہ 'یہ پہلا موقع ہے جب اوڑی تحصیل میں بنکر تعمیر ہورہے ہیں۔ یہاں کے لوگ طویل عرصے سے بنکروں کا مطالبہ کر رہے تھے کیونکہ یہ ایک سرحدی علاقہ ہے اور یہاں کی صورتحال کبھی بھی خراب ہوسکتی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ' ہمیں مجموعی طور پر 18 بنکر تعمیر کرنے ہیں، چھ پر کام فی الحال جاری ہے۔ دیگر بنکرز کی تعمیر کے لیے ٹینڈر کا عمل مکمل ہو رہا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ جلد ہی اسے مکمل کریں گے اور اس سے اس علاقے کے لوگوں کو تحفظ ملے گا۔'
اوڑی کے سرحدی علاقوں کے مقامی رہائشیوں نے اپنی دیرینہ مطالبہ کو پورا کرنے پر مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
وارڈ پانچ کے سرپنچ منظور احمد نے کہ ' ہم حکومت کی طرف سے اپنے مطالبے کی تکمیل کرنے کے لئے بہت شکرگزار ہیں۔ یہ ایک بہت اچھا آغاز ہے لیکن ہمیں اس علاقے میں لوگوں کے گھروں پر مزید بنکر بنانے کی ضرورت ہے۔'
مقامی باشندے نے مزید بتایا کہ ' جب بھی گولہ باری ہوتی ہے تو ہم سب سے زیادہ اس کے شکار ہوتے ہیں۔ جب بھی پاکستان کی طرف سے فائرنگ ہوتی ہے تو ہماری پریشانیاں بڑھ جاتی ہے اور ہمیں چھپنے کے لیے جگہ نہیں ملتی ہے۔'